1 شموایلؔ 1:20-17

1 شموایلؔ 1:20-17 UCV

تَب داویؔد رامہؔ کے نیوتؔ سے بھاگا اَور یُوناتانؔ کے پاس جا کر پُوچھنے لگا، ”مَیں نے کیا کیا ہے؟ میرا کیا جُرم ہے؟ مَیں نے تمہارے باپ کا کیا بگاڑا ہے جو مُجھے جان سے مار ڈالنا چاہتے ہیں؟“ یُوناتانؔ نے جَواب دیا ”ہرگز نہیں، تُم نہیں مارے جاؤگے! دیکھ میرا باپ مُجھے بتائے بغیر چھوٹا یا بڑا کویٔی کام نہیں کرتا۔ بھلا پھر اِس بات کو وہ کیوں چھُپاتا؟ اَیسی بات نہیں ہے۔“ لیکن داویؔد نے قَسم کھا کر کہا، ”تمہارے باپ کو بخُوبی مَعلُوم ہے کہ مُجھ پر تمہاری نظرِکرم ہے اَور وہ یہ سوچ رکھتا ہے، ’یُوناتانؔ کو یہ بات مَعلُوم نہ ہو ورنہ وہ رنجیدہ ہوگا۔‘ پھر بھی زندہ یَاہوِہ کی قَسم اَور تمہاری جان کی قَسم مُجھ میں اَور موت میں صِرف ایک قدم کا فاصلہ ہے۔“ تَب یُوناتانؔ نے داویؔد سے کہا، ”جو کچھ تُم چاہتے ہو کہ مَیں تمہارے لیٔے کروں میں وُہی کروں گا۔“ پس داویؔد نے یُوناتانؔ سے کہا، ”دیکھ، کل نئے چاند کا تہوار ہے اَور میرا بادشاہ کے ساتھ کھانا کھانا متوقع ہے۔ لیکن مُجھے اِجازت دو کہ میں پرسوں شام تک میدان میں چھُپا رہُوں۔ اگر اُسے میری عدم مَوجُودگی کا احساس ہونے لگے تو اُسے کہہ دینا، ’داویؔد نے جلدی سے اَپنے قصبہ بیت لحمؔ جانے کے لیٔے مُجھ سے بڑی عاجزی سے اِجازت مانگی تھی کیونکہ وہاں اُس کی ساری برادری کے لیٔے ایک سالانہ قُربانی ہو رہی ہے۔‘ اگر وہ کہے، ’اَچھّا، ٹھیک ہے،‘ تَب تیرا خادِم محفوظ ہے لیکن اگر وہ غُصّہ سے لال پیلا ہونے لگے تو تُم یقین کرنا کہ اُس نے مُجھے نُقصان پہُنچانے کا مصمّم اِرادہ کیا ہُواہے۔ اَور تُم اَپنے خادِم پر مہربانی کرنا کیونکہ تُم نے یَاہوِہ کے حُضُور میں اُس کے ساتھ ایک عہد کیا ہُواہے۔ اَور اگر مَیں قُصُوروار ہُوں تو تُم خُود مُجھے قتل کردینا۔ مُجھے اَپنے باپ کے حوالہ مت کرنا؟“ یُوناتانؔ نے کہا، ”ہرگز نہیں! اگر مُجھے ذرا سا بھی شُبہ ہو تاکہ میرے باپ نے تُجھے نُقصان پہُنچانے کا پکّا اِرادہ کیا ہُواہے تو کیا مَیں تُجھے آگاہ نہ کر دیتا؟“ داویؔد نے یُوناتانؔ سے پُوچھا، ”اگر تمہارا باپ تُجھے سخت جَواب دے تو کون مُجھے بتائے گا؟“ یُوناتانؔ نے داویؔد سے کہا، ”آؤ، ہم باہر میدان کو چلیں۔“ پس وہ اِکٹھّے وہاں سے چلے گیٔے۔ تَب یُوناتانؔ نے داویؔد سے کہا، ”یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی قَسم پرسوں اِسی وقت تک میں اَپنے باپ کے خیالات مَعلُوم کرلُوں گا۔ اگر وہ تمہارے مُوافق ہُوئے تو کیا مَیں تُجھے کویٔی خبر نہ بھیجوں گا اَور تُجھے آگاہ نہ کروں گا؟ لیکن اگر میرا باپ تُجھے نُقصان پہُنچانے پر مائل نظر آئے اَور مَیں نے تُجھے خبر نہ دی اَور سلامتی سے رخصت نہ کیا تو یَاہوِہ یُوناتانؔ کے ساتھ اَیسا ہی بَلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔ یَاہوِہ تیرے ساتھ رہیں جَیسا کہ وہ میرے باپ کے ساتھ ہیں۔ لیکن جَب تک میں زندہ ہُوں تُم بھی یَاہوِہ کی طرح مُجھ پر مسلسل مہربانی کرتے رہنا تاکہ میں مارا نہ جاؤں۔ اَور میرے گھرانے سے بھی اَپنے دستِ کرم کو باز مت رکھنا۔ جَب یَاہوِہ داویؔد کے ایک ایک دُشمن کو رُوئے زمین پر سے مٹا دیں اُس وقت بھی تمہاری مہربانی ہم پر جاری رہے۔“ لہٰذا یُوناتانؔ نے داویؔد کے گھرانے کے ساتھ یہ کہتے ہُوئے عہد باندھا، ”یَاہوِہ داویؔد کے دُشمنوں سے اِنتقام لیں۔“ اَور یُوناتانؔ نے اُس مَحَبّت کے باعث جو اُسے داویؔد سے تھی اُسے دوبارہ قَسم کھانے کو کہا کیونکہ وہ اُس سے اَپنی جان کے برابر مَحَبّت رکھتا تھا۔