جِن باتوں کے بارے میں تُم نے مُجھے اَپنے خط میں لِکھّا ہے: ”اُن کا جَواب یہ ہے، آدمی کے لیٔے اَچھّا ہے کہ شادی نہ کرے۔“ لیکن چونکہ جنسی بدفعلی زوروں پر ہے اِس لیٔے ہر مَرد کو چاہیے کہ وہ بیوی رکھے اَور ہر عورت کو چاہیے کہ شوہر رکھے۔ شوہر اَپنی بیوی کا اِزدواجی حق اَدا کرے اَور اُسی طرح بیوی اَپنے شوہر کا۔ بیوی کے بَدن پر صِرف اُسی کا اِختیار نہیں بَلکہ اُس کے شوہر کا بھی ہے۔ اُسی طرح شوہر کے بَدن پر صِرف اُسی کا اِختیار نہیں بَلکہ اُس کی بیوی کا بھی ہے۔ تُم دونوں ایک دُوسرے سے جُدا مت رہو لیکن آپَس کی رضامندی سے کچھ عرصہ کے لیٔے جُدا رہ سکتے ہو تاکہ دعا کرنے کے لیٔے فُرصت پا سکو۔ بعد میں پھر اِکٹھّے ہو جاؤ۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ تُم ضَبط نہ کر سکو اَور شیطان تُمہیں آزمائش میں ڈال دے۔ یہ رعایت میں اَپنی طرف سے دے رہا ہُوں، اِسے میرا حُکم نہ سمجھ لینا۔ میں تو یہ چاہتا ہُوں کہ جَیسا میں ہُوں سَب مسیحی میری طرح ہوں۔ لیکن ہر ایک کو خُدا کی طرف سے خاص خاص تَوفیق مِلی ہے، کسی کو کسی طرح کی، کسی کو کسی طرح کی۔ غَیر شادی شُدہ اَور بیواؤں سے میرا یہ کہنا ہے: اگر وہ میری طرح بغیر شادی کے رہیں، تو اَچھّا ہے۔ لیکن اگر ضَبط کی طاقت نہ ہو تو شادی کر لیں کیونکہ شادی کر لینا نَفس کی آگ میں جلتے رہنے سے بہتر ہے۔ مگر جِن کی شادی ہو چُکی ہے اُنہیں میں نہیں بَلکہ خُداوؔند حُکم دیتاہے کہ بیوی اَپنے شوہر کو نہ چھوڑے۔ اگر اُسے چھوڑتی ہے تو بے نکاح رہے یا اَپنے شوہر سے پھر صُلح کر لے اَور شوہر بھی اَپنی بیوی کو نہ چھوڑے۔ باقی لوگوں سے خُداوؔند کا نہیں بَلکہ میرا کہنا یہ ہے کہ اگر کسی مسیحی بھایٔی کی بیوی غَیر مسیحی ہو مگر اُس کے ساتھ رہنے پر راضی ہو تو وہ شوہر اُسے نہ چھوڑے۔ اَور اگر کسی مسیحی عورت کا شوہر غَیر مسیحی ہو مگر اُس کے ساتھ رہنے پر راضی ہو تو وہ عورت اُسے نہ چھوڑے۔ کیونکہ غَیر مسیحی شوہر اَپنی مسیحی بیوی کے سبب سے پاک ٹھہرتا ہے اَور غَیر مسیحی بیوی اَپنے مسیحی شوہر کے سبب سے پاک ٹھہرتی ہے، ورنہ تمہارے بچّے ناپاک ہوتے، مگر اَب وہ پاک ہیں۔ لیکن اگر کویٔی غَیر مسیحی شوہر یا بیوی، مسیحی بیوی یا مسیحی شوہر سے جُدا ہونا چاہے تو اُسے ہو جانے دو۔ اِس صورت میں کویٔی مسیحی بھایٔی یا بہن پابند نہیں؛ کیونکہ خُدا نے ہمیں اَمن سے رہنے کے لئے بُلایا ہے۔ اَے مسیحی بیوی! تُجھے کیا خبر کہ شاید تو اَپنے شوہر کو بچالے؟ اَور اَے مسیحی شوہر! تُجھے کیا خبر کہ شاید تو اَپنی بیوی کو بچالے؟ بہرحال، ہر ایک شخص کو چاہئے کہ خُداوؔند کی بخشی ہُوئی تَوفیق کے مُطابق زندگی گزارے اَور اُسی حالت میں رہے جِس میں وہ اَپنے بُلائے جانے کے وقت تھا۔ میں سَب جماعتوں میں یہی اُصُول مُقرّر کرتا ہُوں۔ اگر کسی کا ختنہ ہو چُکاہے اَور وہ المسیح کے پاس آتا ہے تو وہ اَپنے آپ کو نامختون ظاہر نہ کرے اَور اگر کویٔی نامختون شخص مسیحی ہوتاہے تو ضروُری نہیں کہ وہ ختنہ کرائے۔ ختنہ کرانا یا نہ کرانا کویٔی اہم بات نہیں ہے بَلکہ خُدا کے حُکموں پر عَمل کرنا ہی سَب کچھ ہے۔ ہر شخص اُسی حالت میں رہے جِس میں وہ المسیح کے پاس بُلایا گیا۔ اگر تو غُلامی کی حالت میں بُلایا گیا تو فکر نہ کر لیکن اگر تُجھے آزاد ہونے کا موقع ملے تو اُس موقع سے فائدہ اُٹھا۔ کیونکہ جو غُلام ہے اَور مسیحی ہو جاتا ہے وہ خُداوؔند کا آزاد کیا ہُواہے، اِسی طرح جو آزاد ہے اَور المسیح کے پاس آتا ہے وہ المسیح کا غُلام بَن جاتا ہے۔ تُم خرید لیٔے گیٔے ہو اَور تمہاری قیمت اَدا کی جا چُکی ہے؛ اَب آدمیوں کے غُلام مت بنو۔ اَے بھائیو اَور بہنوں! جو کویٔی جِس حالت میں بُلایا گیا ہے وہ خُدا کی حُضُوری میں اُسی حالت میں رہے۔ کنواریوں کے متعلّق میرے پاس خُداوؔند کا کویٔی حُکم نہیں ہے: لیکن خُداوؔند کی مہربانی سے، ایک وفادار مسیحی کی حیثیت سے میں اَپنی شخصی رائے پیش کرتا ہُوں۔ ہم بڑے نازک دَور سے گزر رہے ہیں اِس لیٔے تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے کہ تُم جَیسے ہو وَیسے ہی رہو۔ اگر شادی شُدہ ہو تو بیوی کو چھوڑدینے کا خیال نہ کرو۔ اگر ابھی شادی نہیں کی تو شادی کرنے کا خیال چھوڑ دو۔ لیکن اگر تُم شادی کر بھی لو تُو یہ کویٔی گُناہ نہیں اَور اگر کویٔی کنواری لڑکی شادی کر لے تُو یہ بھی گُناہ نہیں۔ مگر شادی کرلینے والے اَپنی اِنسانی زندگی میں کافی تکلیف اُٹھاتے ہیں اَور مَیں تُمہیں اِس تکلیف سے بچانا چاہتا ہُوں۔ اَے بھائیو اَور بہنوں! میں یہ کہنا چاہتا ہُوں کہ وقت تنگ ہے چنانچہ بیویوں والے آئندہ اَیسے رہیں جَیسے وہ بغیر بیویوں کے ہیں۔ رونے والے اَیسے ہُوں کہ گویا وہ روتے نہیں اَور خُوشی منانے والے اَیسے ہوں گویا وہ خُوشی نہیں مناتے۔ خریدنے والے اَیسے ہوں گویا اُن کے قبضہ میں کچھ بھی نہیں۔ دُنیا کی چیزوں سے سروکار رکھنے والے اِس دُنیا کے ہی ہوکر نہ رہ جایٔیں کیونکہ اِس کی صورت بدلتی جاتی ہے۔ میں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فکر رہو۔ بِن بیاہا آدمی خُداوؔند کی باتوں کی فکر میں رہتاہے کہ کِس طرح خُداوؔند کو خُوش کرے۔ لیکن شادی شُدہ دُنیا کے لیٔے فِکرمند رہتاہے کہ کِس طرح اَپنی بیوی کو خُوش کرے۔ پس اُس کی توجّہ دونوں طرف رہتی ہے۔ بِن بیاہی اَور کنواری عورت خُداوؔند کی باتوں کی فکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اَور رُوح دونوں خُداوؔند کے لیٔے وقف ہوں۔ لیکن شادی شُدہ عورت دُنیا کی فکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اَپنے شوہر کو خُوش کرے۔ میں یہ تمہارے فائدہ کے لیٔے کہتا ہُوں نہ کہ تمہارے لیٔے مُشکل پیدا کرنے کے لیٔے تاکہ تُم اَچھّی زندگی گُزارو اَور بِلا تامّل خُداوؔند کی خدمت میں مشغُول رہو۔ اگر کویٔی یہ سمجھتا ہے کہ میں اَپنی منگنی شُدہ کنواری کا حق مار رہا ہوں، کنواری لڑکی کی جَوانی ڈھلی جا رہی ہے اَور ضروُری ہے کہ اُسے شادی کرنی چاہئے تو جَیسا چاہے وَیسا کرے اُسے اِختیار ہے کہ لڑکی کا بیاہ ہو جانے دے کیونکہ یہ کویٔی گُناہ نہیں۔ مگر وہ باپ جو اَیسی ضروُرت محسُوس نہیں کرتا اَور اُس نے اَپنے دِل میں پکّا فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ اَپنی لڑکی کو کنواری ہی رہنے دے گا تو وہ اَچھّا کرتا ہے۔ غرض جو اَپنی کنواری لڑکیوں کو بیاہ دیتاہے وہ اَچھّا کرتا ہے اَورجو بیاہ نہیں کر سَکتا وہ بھی اَچھّا کرتا ہے۔ بیوی اَپنے شوہر کے جیتے جی اُس کی پابند ہے لیکن اُس کی موت کے بعد وہ جِس سے چاہے دُوسری شادی کر سکتی ہے بشرطیکہ وہ آدمی خُداوؔند میں ہو۔ مگر میری رائے یہ ہے کہ اگر وہ بِیوہ ہی رہے تو زِیادہ خُوش رہے گی اَور مَیں سمجھتا ہُوں کہ یہ بات خُدا کی رُوح نے میرے دِل میں ڈالی ہے۔
پڑھیں 1 کُرِنتھِیوں 7
سنیں 1 کُرِنتھِیوں 7
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: 1 کُرِنتھِیوں 1:7-40
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos