YouVersion Logo
تلاش

رُومِیوں 1:3-20

رُومِیوں 1:3-20 URD

پس یہُودی کو کیا فَوقِیّت ہے اور خَتنہ سے کیا فائِدہ؟ ہر طرح سے بُہت۔ خاص کر یہ کہ خُدا کا کلام اُن کے سپُرد ہُؤا۔ اگر بعض بے وفا نِکلے تو کیا ہُؤا؟ کیا اُن کی بے وفائی خُدا کی وفاداری کو باطِل کر سکتی ہے؟ ہرگِز نہیں۔ بلکہ خُدا سچّا ٹھہرے اور ہر ایک آدمی جُھوٹا۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ تُو اپنی باتوں میں راست باز ٹھہرے اور اپنے مُقدّمہ میں فتح پائے۔ اگر ہماری ناراستی خُدا کی راست بازی کی خُوبی کو ظاہِر کرتی ہے تو ہم کیا کہیں؟ کیا یہ کہ خُدا بے اِنصاف ہے جو غضب نازِل کرتا؟ (مَیں یہ بات اِنسان کی طرح کہتا ہُوں)۔ ہرگِز نہیں۔ ورنہ خُدا کیوں کر دُنیا کا اِنصاف کرے گا؟ اگر میرے جُھوٹ کے سبب سے خُدا کی سچّائی اُس کے جلال کے واسطے زیادہ ظاہِر ہُوئی تو پِھر کیوں گُنہگار کی طرح مُجھ پر حُکم دِیا جاتا ہے؟ اور ہم کیوں بُرائی نہ کریں تاکہ بھلائی پَیدا ہو؟ چُنانچہ ہم پر یہ تُہمت لگائی بھی جاتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اِن کا یہی مقُولہ ہے مگر اَیسوں کا مُجرِم ٹھہرنا اِنصاف ہے۔ پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم کُچھ فضِیلت رکھتے ہیں؟ بِالکُل نہیں کیونکہ ہم یہُودِیوں اور یُونانیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ اِلزام لگا چُکے ہیں کہ وہ سب کے سب گُناہ کے ماتحت ہیں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ کوئی راست باز نہیں۔ ایک بھی نہیں۔ کوئی سمجھ دار نہیں۔ کوئی خُدا کا طالِب نہیں۔ سب گُمراہ ہیں سب کے سب نِکمّے بن گئے۔ کوئی بھلائی کرنے والا نہیں۔ ایک بھی نہیں۔ اُن کا گلا کُھلی ہُوئی قبر ہے۔ اُنہوں نے اپنی زُبانوں سے فریب دِیا۔ اُن کے ہونٹوں میں سانپوں کا زہر ہے۔ اُن کا مُنہ لَعنت اور کڑواہٹ سے بَھرا ہے۔ اُن کے قدم خُون بہانے کے لِئے تیز رَو ہیں۔ اُن کی راہوں میں تباہی اور بَدحالی ہے۔ اور وہ سلامتی کی راہ سے واقِف نہ ہُوئے۔ اُن کی آنکھوں میں خُدا کا خَوف نہیں۔ اب ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت جو کُچھ کہتی ہے اُن سے کہتی ہے جو شرِیعت کے ماتحت ہیں تاکہ ہر ایک کا مُنہ بند ہو جائے اور ساری دُنیا خُدا کے نزدِیک سزا کے لائِق ٹھہرے۔ کیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر اُس کے حضُور راست باز نہیں ٹھہرے گا۔ اِس لِئے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے تو گُناہ کی پہچان ہی ہوتی ہے۔