YouVersion Logo
تلاش

رُومِیوں 12:2-29

رُومِیوں 12:2-29 URD

اِس لِئے کہ جِنہوں نے بغَیر شرِیعت پائے گُناہ کِیا وہ بغَیر شرِیعت کے ہلاک بھی ہوں گے اور جِنہوں نے شرِیعت کے ماتحت ہو کر گُناہ کِیا اُن کی سزا شرِیعت کے مُوافِق ہو گی۔ کیونکہ شرِیعت کے سُننے والے خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ہوتے بلکہ شرِیعت پر عمل کرنے والے راست باز ٹھہرائے جائیں گے۔ اِس لِئے کہ جب وہ قَومیں جو شرِیعت نہیں رکھتِیں اپنی طبِیعت سے شرِیعت کے کام کرتی ہیں تو باوُجُود شرِیعت نہ رکھنے کے وہ اپنے لِئے خُود ایک شرِیعت ہیں۔ چُنانچہ وہ شرِیعت کی باتیں اپنے دِلوں پر لِکھی ہُوئی دِکھاتی ہیں اور اُن کا دِل بھی اُن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور اُن کے باہمی خیالات یا تو اُن پر اِلزام لگاتے ہیں یا اُن کو معذُور رکھتے ہیں۔ جِس روز خُدا میری خُوشخبری کے مُطابِق یِسُوعؔ مسِیح کی معرفت آدمِیوں کی پوشِیدہ باتوں کا اِنصاف کرے گا۔ پس اگر تُو یہُودی کہلاتا اور شرِیعت پر تکیہ اور خُدا پر فخر کرتا ہے۔ اور اُس کی مرضی جانتا اور شرِیعت کی تعلِیم پا کر عُمدہ باتیں پسند کرتا ہے۔ اور اگر تُجھ کو اِس بات پر بھی بھروسا ہے کہ مَیں اندھوں کا رہنُما اور اندھیرے میں پڑے ہُوؤں کے لِئے رَوشنی۔ اور نادانوں کا تربِیّت کرنے والا اور بچّوں کا اُستاد ہُوں اور عِلم اور حق کا جو نمُونہ شرِیعت میں ہے وہ میرے پاس ہے۔ پس تُو جو اَوروں کو سِکھاتا ہے اپنے آپ کو کیوں نہیں سِکھاتا؟ تُو جو وعظ کرتا ہے کہ چوری نہ کرنا آپ خُود کیوں چوری کرتا ہے؟ تُو جو کہتا ہے کہ زِنا نہ کرنا آپ خُود کیوں زِنا کرتا ہے؟ تُو جو بُتوں سے نفرت رکھتا ہے آپ خُود کیوں مَندروں کو لُوٹتا ہے؟ تُو جو شرِیعت پر فخر کرتا ہے شرِیعت کے عدُول سے خُدا کی کیوں بے عِزّتی کرتا ہے؟ کیونکہ تُمہارے سبب سے غَیر قَوموں میں خُدا کے نام پر کُفربکا جاتا ہے۔ چُنانچہ یہ لِکھا بھی ہے۔ خَتنہ سے فائِدہ تو ہے بشرطیکہ تُو شرِیعت پر عمل کرے لیکن جب تُو نے شرِیعت سے عدُول کِیا تو تیرا خَتنہ نامختُونی ٹھہرا۔ پس اگر نامختُون شخص شرِیعت کے حُکموں پر عمل کرے تو کیا اُس کی نامختُونی خَتنہ کے برابر نہ گِنی جائے گی؟ اور جو شخص قَومِیّت کے سبب سے نامختُون رہا اگر وہ شرِیعت کو پُورا کرے تو کیا تُجھے جو باوُجُود کلام اور خَتنہ کے شرِیعت سے عدُول کرتا ہے قصُووار نہ ٹھہرائے گا؟ کیونکہ وہ یہُودی نہیں جو ظاہِر کا ہے اور نہ وہ خَتنہ ہے جو ظاہِری اور جِسمانی ہے۔ بلکہ یہُودی وُہی ہے جو باطِن میں ہے اور خَتنہ وُہی ہے جو دِل کا اور رُوحانی ہے نہ کہ لفظی۔ اَیسے کی تعرِیف آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے ہوتی ہے۔