زبُور 38:89-52

زبُور 38:89-52 URD

لیکن تُو نے تو ترک کر دِیا اور چھوڑ دِیا۔ تُو اپنے ممسُوح سے ناراض ہُؤا ہے۔ تُو نے اپنے خادِم کے عہد کو ردّ کر دِیا۔ تُو نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا دِیا۔ تُو نے اُس کی سب باڑوں کو توڑ ڈالا۔ تُو نے اُس کے قلعوں کو کھنڈر بنا دِیا۔ سب آنے جانے والے اُسے لُوٹتے ہیں۔ وہ اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ بن گیا۔ تُو نے اُس کے مُخالِفوں کے دہنے ہاتھ کو بُلند کِیا۔ تُو نے اُس کے سب دُشمنوں کو خُوش کِیا۔ بلکہ تُو اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیتا ہے اور لڑائی میں اُس کے پاؤں کو جمنے نہیں دِیا۔ تُو نے اُس کی رَونق اُڑا دی اور اُس کا تخت خاک میں مِلا دِیا۔ تُو نے اُس کی جوانی کے دِن گھٹا دِئے۔ تُو نے اُسے شرم آلُود کر دِیا ہے۔ (سِلاہ) اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک پوشِیدہ رہے گا؟ تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہے گی؟ یاد رکھ میرا قِیام ہی کیا ہے۔ تُو نے کَیسی بطالت کے لِئے کُل بنی آدمؔ کو پَیدا کِیا! وہ کَون سا آدمی ہے جو جِیتا ہی رہے گا اور مَوت کو نہ دیکھے گا اور اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچا لے گا؟ (سِلاہ) یا رب! تیری وہ پہلی شفقت کیا ہُوئی جِس کی بابت تُو نے داؤُد سے اپنی وفاداری کی قَسم کھائی تھی؟ یا رب! اپنے بندوں کی رُسوائی کو یاد کر مَیں تو سب زبردست قَوموں کی طَعنہ زنی اپنے سِینہ میں لِئے پِھرتا ہُوں اَے خُداوند! تیرے دُشمنوں نے کَیسے طَعنے مارے۔ تیرے ممسُوح کے قدم قدم پر کَیسی طَعنہ زنی کی ہے۔ خُداوند ابدُلآباد مُبارک ہو! آمِین ثُمَّ آمِین۔