YouVersion Logo
تلاش

زبُور 137

137
اسِیر اِسرائیلیوں کا نَوحہ
1ہم بابل کی ندیوں پر بَیٹھے
اور صِیُّون کو یاد کر کے روئے۔
2وہاں بید کے درختوں پر اُن کے وسط میں
ہم نے اپنی سِتاروں کو ٹانگ دِیا۔
3کیونکہ وہاں ہم کو اسِیر کرنے والوں نے گِیت گانے
کا حُکم دِیا
اور تباہ کرنے والوں نے خُوشی کرنے کا
اور کہا صِیُّون کے گِیتوں میں سے ہم کو کوئی
گِیت سناؤ۔
4ہم پردیس میں
خُداوند کا گِیت کَیسے گائیں؟
5اَے یروشلِیم! اگر مَیں تُجھے بُھولُوں
تو میرا دہنا ہاتھ اپنا ہُنر بُھول جائے۔
6اگر مَیں تُجھے یاد نہ رکھُّوں
اگر میں یروشلِیم کو
اپنی بڑی سے بڑی خُوشی پر ترجِیح نہ دُوں
تو میری زُبان میرے تالُو سے چِپک جائے۔
7اَے خُداوند! یروشلِیم کے دِن کو
بنی ادُوم کے خِلاف یاد کر
جو کہتے تھے اِسے ڈھا دو۔
اِسے بُنیاد تک ڈھا دو۔
8اَے بابل کی بیٹی! جو ہلاک ہونے والی ہے
وہ مُبارک ہو گا جو تُجھے اُس سلُوک کا
جو تُو نے ہم سے کِیا بدلہ دے
9وہ مُبارک ہو گا جو تیرے بچّوں کو لے کر
چٹان پر پٹک دے۔

موجودہ انتخاب:

زبُور 137: URD

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in