امثال 18:3-35

امثال 18:3-35 URD

جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لِئے حیات کا درخت ہے اور ہر ایک جو اُسے لِئے رہتا ہے مُبارک ہے۔ خُداوند نے حِکمت سے زمِین کی بُنیاد ڈالی اور فہم سے آسمان کو قائِم کِیا۔ اُسی کے عِلم سے گہراؤ کے سوتے پھُوٹ نِکلے اور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔ اَے میرے بیٹے! دانائی اور تمِیز کی حِفاظت کر۔ اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔ یُوں وہ تیری جان کی حیات اور تیرے گلے کی زِینت ہوں گی۔ تب تُو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلے گا اور تیرے پاؤں کو ٹھیس نہ لگے گی۔ جب تُو لیٹے گا تو خَوف نہ کھائے گا۔ بلکہ تُو لیٹ جائے گا اور تیری نِیند مِیٹھی ہو گی۔ ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانا اور نہ شرِیروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔ کیونکہ خُداوند تیرا سہارا ہو گا اور تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفُوظ رکھّے گا۔ بھلائی کے حق دار سے اُسے دریغ نہ کرنا جب تیرے مقدُور میں ہو۔ جب تیرے پاس دینے کو کُچھ ہو تُو اپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جا۔ پِھر آنا۔ مَیں تُجھے کل دُوں گا۔ اپنے ہمسایہ کے خِلاف بُرائی کا منصُوبہ نہ باندھنا۔ جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔ اگر کِسی نے تُجھے نُقصان نہ پُہنچایا ہو تُو اُس سے بے سبب جھگڑا نہ کرنا۔ تُند خُو آدمی پر حسد نہ کرنا اور اُس کی کِسی روِش کو اِختیار نہ کرنا۔ کیونکہ کج رَو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست باز اُس کے محرمِ راز ہیں۔ شرِیروں کے گھر پر خُداوند کی لَعنت ہے لیکن صادِقوں کے مسکن پر اُس کی برکت ہے۔ یقیناً وہ ٹھٹّھابازوں پر ٹھٹھّے مارتا ہے لیکن فروتنوں پر فضل کرتا ہے۔ دانا جلال کے وارِث ہوں گے لیکن احمقوں کی ترقّی شرمِندگی ہو گی۔