گِنتی 23
23
1اور بلعاؔم نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا دے اور سات بچھڑے اور سات مینڈھے میرے لِئے یہاں تیّار کر رکھ۔
2بلق نے بلعاؔم کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور بلق اور بلعاؔم نے ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ 3پِھر بلعاؔم نے بلق سے کہا تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا رہ اور مَیں جاتا ہُوں۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند مُجھ سے مُلاقات کرنے کو آئے۔ سو جو کُچھ وہ مُجھ پر ظاہِر کرے گا مَیں تُجھے بتاؤُں گا اور وہ ایک برہنہ پہاڑی پر چلا گیا۔ 4اور خُدا بلعاؔم سے مِلا۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔
5تب خُداوند نے ایک بات بلعاؔم کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔ 6سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔ 7تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
بلق نے مُجھے اَرام سے
یعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایا
کہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔
آ۔ اِسرائیلؔ کو پِھٹکار۔
8مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نے
لَعنت نہیں کی؟
مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیں
پِھٹکارا؟
9چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیں
اور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں۔
دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گی
اور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔
10یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہے
اور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے؟
کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں!
اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!
11تب بلق نے بلعاؔم سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔
12اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟
بلعام کی دُوسری پیشین گوئی
13پِھر بلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کو دیکھ لے گا۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔ 14سو وہ اُسے پِسگہ کی چوٹی پر جہاں ضوفِیم کا مَیدان ہے لے گیا۔ وہیں اُس نے سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
15تب اُس نے بلق سے کہا کہ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس ٹھہرا رہ جب کہ مَیں اُدھر جا کر خُداوند سے مِل کر آؤں۔
16اور خُداوند بلعاؔم سے مِلا اور اُس نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔ 17اور جب وہ اُس کے پاس لَوٹا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے اُمرا سمیت کھڑا ہے۔ تب بلق نے اُس سے پُوچھا خُداوند نے کیا کہا ہے؟ 18تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
اُٹھ اَے بلق! اور سُن۔
اَے صفور کے بیٹے! میری باتوں پر کان لگا۔
19خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولے
اور نہ وہ آدمؔ زاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔
کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟
یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟
20دیکھ! مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہے
اُس نے برکت دی ہے اور مَیں اُسے پلٹ نہیں سکتا۔
21وہ یعقُوب میں بدی نہیں پاتا
اور نہ اِسرائیلؔ میں کوئی خرابی دیکھتا ہے۔
خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے
اور بادشاہ کی سی للکار اُن لوگوں کے بِیچ میں ہے۔
22خُدا اُن کو مِصرؔ سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔
اُن میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
23یعقُوب پر کوئی افسُون نہیں چلتا
اور نہ اِسرائیل کے خِلاف فال کوئی چِیز ہے۔
بلکہ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں اب یہ کہا جائے گا
کہ خُدا نے کَیسے کَیسے کام کِئے!
24دیکھ یہ گُروہ شیرنی کی طرح اُٹھتی ہے
اور شیر کی مانِند تن کر کھڑی ہوتی ہے۔
وہ اب نہیں لیٹنے کی جب تک شِکار نہ کھا لے
اور مقتُولوں کا خُون نہ پی لے۔
25تب بلق نے بلعاؔم سے کہا نہ تُو تو اُن پر لَعنت ہی کر اور نہ اُن کو برکت ہی دے۔
26بلعاؔم نے جواب دِیا اور بلق سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا کہ جو کُچھ خُداوند کہے وُہی مُجھے کرنا پڑے گا؟
بلعام کی تِیسری پیشین گوئی
27تب بلق نے بلعاؔم سے کہا اچھّا آ مَیں تُجھ کو ایک اَور جگہ لے جاؤُں شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لَعنت کرے۔ 28تب بلق بلعاؔم کو فغور کی چوٹی پر جہاں سے یشِیموؔن نظر آتا ہے لے گیا۔ 29اور بلعاؔم نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا اور سات بَیل اور سات ہی مینڈھے میرے لِئے تیّار کر رکھ۔ 30چُنانچہ بلق نے جَیسا بلعاؔم نے کہا وَیسا ہی کِیا اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
موجودہ انتخاب:
گِنتی 23: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.