YouVersion Logo
تلاش

نحمیاہ 1:2-18

نحمیاہ 1:2-18 URD

ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس نَیساؔن کے مہِینے میں جب مَے اُس کے آگے تھی تو مَیں نے مَے اُٹھا کر بادشاہ کو دی اور اِس سے پہلے مَیں کبھی اُس کے حضُور اُداس نہیں ہُؤا تھا۔ سو بادشاہ نے مُجھ سے کہا تیرا چِہرہ کیوں اُداس ہے باوُجُودیکہ تُو بِیمار نہیں ہے؟ پس یہ دِل کے غم کے سِوا اور کُچھ نہ ہو گا۔ تب مَیں بُہت ڈر گیا۔ اور مَیں نے بادشاہ سے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے! میرا چِہرہ اُداس کیوں نہ ہو جب کہ وہ شہر جہاں میرے باپ دادا کی قبریں ہیں اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں؟ بادشاہ نے مُجھ سے فرمایا کِس بات کے لِئے تیری درخواست ہے؟ تب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دُعا کی۔ پِھر مَیں نے بادشاہ سے کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو اور اگر تیرے خادِم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو تُو مُجھے یہُوداؔہ میں میرے باپ دادا کی قبروں کے شہر کو بھیج دے تاکہ مَیں اُسے تعمِیر کرُوں۔ تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟ غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔ اور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُوداؔہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔ اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑِیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔ تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اور سواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔ اور جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّونی غُلام طُوبیاؔہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کا خواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔ اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔ پِھر مَیں رات کو اُٹھا۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چند آدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدا نے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایا اور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔ اور مَیں رات کو وادی کے پھاٹک سے نِکل کر اژدہا کے کنوئیں اور کُوڑے کے پھاٹک کو گیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو جو توڑ دی گئی تھی اور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جلے ہُوئے تھے دیکھا۔ پِھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اور بادشاہ کے تالاب کو گیا پر وہاں اُس جانور کے لِئے جِس پر مَیں سوار تھا گُذرنے کی جگہ نہ تھی۔ پِھر مَیں رات ہی کو نالے کی طرف سے فصِیل کو دیکھ کر لَوٹا اور وادی کے پھاٹک سے داخِل ہُؤا اور یُوں واپس آ گیا۔ اور حاکِموں کو معلُوم نہ ہُؤا کہ مَیں کہاں کہاں گیا یا مَیں نے کیا کیا کِیا اور مَیں نے اُس وقت تک نہ یہُودیوں نہ کاہِنوں نہ امِیروں نہ حاکِموں نہ باقِیوں کو جو کارگُذار تھے کُچھ بتایا تھا۔ تب مَیں نے اُن سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ ہم کَیسی مُصِیبت میں ہیں کہ یروشلیِم اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔ آؤ ہم یروشلیِم کی فصِیل بنائیں تاکہ آگے کو ہم ذِلّت کا نِشان نہ رہیں۔ اور مَیں نے اُن کو بتایا کہ خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر کَیسے رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تِھیں۔ اُنہوں نے کہا ہم اُٹھ کر بنانے لگیں۔ سو اِس اچّھے کام کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔

پڑھیں نحمیاہ 2

سنیں نحمیاہ 2