YouVersion Logo
تلاش

نحمیاہ 1:1-6

نحمیاہ 1:1-6 URD

نحمیاؔہ بِن حکلیاؔہ کا کلام۔ بِیسویں برس کِسلیو کے مہِینے میں جب مَیں قصرِ سوسن میں تھا تو اَیسا ہُؤا۔ کہ حنانی جو میرے بھائیوں میں سے ایک ہے اور چند آدمی یہُوداؔہ سے آئے اور مَیں نے اُن سے اُن یہُودیوں کے بارے میں جو بچ نِکلے تھے اور اسِیروں میں سے باقی رہے تھے اور یروشلیِم کے بارے میں پُوچھا۔ اُنہوں نے مُجھ سے کہا کہ وہ باقی لوگ جو اسِیری سے چُھوٹ کر اُس صُوبہ میں رہتے ہیں نِہایت مُصِیبت اور ذِلّت میں پڑے ہیں اور یروشلیِم کی فصِیل ٹُوٹی ہُوئی اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔ جب مَیں نے یہ باتیں سُنِیں تو بَیٹھ کر رونے لگا اور کئی دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھّا اور آسمان کے خُدا کے حضُور دُعا کی۔ اور کہا اَے خُداوند آسمان کے خُدا خُدایِ عظِیم و مُہِیب جو اُن کے ساتھ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے اور تیرے حُکموں کو مانتے ہیں عہد و فضل کو قائِم رکھتا ہے مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں۔ کہ تو کان لگا اور اپنی آنکھیں کُھلی رکھ تاکہ تُو اپنے بندہ کی اُس دُعا کو سُنے جو مَیں اب رات دِن تیرے حضُور تیرے بندوں بنی اِسرائیل کے لِئے کرتا ہُوں اور بنی اِسرائیل کی خطاؤں کو جو ہم نے تیرے برخِلاف کِیں مان لیتا ہُوں اور مَیں اور میرے آبائی خاندان دونوں نے گُناہ کِیا ہے۔

پڑھیں نحمیاہ 1

سنیں نحمیاہ 1