ایُّوب 1:9-12

ایُّوب 1:9-12 URD

پِھر ایُّوب نے جواب دِیا:- در حقِیقت مَیں جانتا ہُوں کہ بات یُوں ہی ہے پر اِنسان خُدا کے حضُور کَیسے راست باز ٹھہرے؟ اگر وہ اُس سے بحث کرنے کو راضی بھی ہو تو یہ ہزار باتوں میں سے اُسے ایک کا بھی جواب نہ دے سکے گا۔ وہ دِل کا عقل مند اور طاقت میں زورآور ہے۔ کِس نے جُرأت کر کے اُس کا سامنا کِیا اور برومند ہُؤا؟ وہ پہاڑوں کو ہٹا دیتا ہے اور اُنہیں پتا بھی نہیں لگتا۔ وہ اپنے قہر میں اُنہیں اُلٹ دیتا ہے۔ وہ زمِین کو اُس کی جگہ سے ہِلا دیتا ہے اور اُس کے سُتُون کانپنے لگتے ہیں۔ وہ آفتاب کو حُکم کرتا ہے اور وہ طلُوع نہیں ہوتا اور سِتاروں پر مُہر لگا دیتا ہے۔ وہ آسمانوں کو اکیلا تان دیتا ہے اور سمُندر کی لہروں پر چلتا ہے۔ اُس نے بناتُ النّعش اور جبّار اور ثُریّا اور جنُوب کے بُرجوں کو بنایا۔ وہ بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہو سکتے اور بے شُمار عجائِب کرتا ہے۔ دیکھو! وہ میرے پاس سے گُذرتا ہے پر مُجھے دِکھائی نہیں دیتا۔ وہ آگے بھی بڑھ جاتا ہے پر مَیں اُسے نہیں دیکھتا۔ دیکھو! وہ شِکار پکڑتا ہے۔ کَون اُسے روک سکتا ہے؟ کَون اُس سے کہے گا کہ تُو کیا کرتا ہے؟