YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 1:6-14

ایُّوب 1:6-14 URD

تب ایُّوب نے جواب دیا:- کاش کہ میرا کُڑھنا تولا جاتا اور میری ساری مُصِیبت ترازُو میں رکھّی جاتی! تو وہ سمُندر کی ریت سے بھی بھاری اُترتی۔ اِسی لِئے میری باتیں بے تامُّلی کی ہیں کیونکہ قادِرِ مُطلق کے تِیر میرے اندر لگے ہُوئے ہیں۔ میری رُوح اُن ہی کے زہر کو پی رہی ہے۔ خُدا کی ڈراونی باتیں میرے خِلاف صف باندھے ہُوئے ہیں۔ کیا جنگلی گدھا اُس وقت بھی رینکتا ہے جب اُسے گھاس مِل جاتی ہے؟ یا کیا بَیل چارا پا کر ڈکارتا ہے؟ کیا پِھیکی چِیز بے نمک کھائی جا سکتی ہے؟ یا کیا انڈے کی سفیدی میں کوئی مزہ ہے؟ میری رُوح کو اُن کے چُھونے سے بھی اِنکار ہے۔ وہ میرے لِئے مکرُوہ غِذا ہیں۔ کاش کہ میری درخواست منظُور ہوتی اور خُدا مُجھے وہ چِیز بخشتا جِس کی مُجھے آرزُو ہے! یعنی خُدا کو یِہی منظُور ہوتا کہ مُجھے کُچل ڈالے اور اپنا ہاتھ چلا کر مُجھے کاٹ ڈالے! تو مُجھے تسلّی ہوتی بلکہ مَیں اُس اٹل درد میں بھی شادمان رہتا کیونکہ مَیں نے اُس قدُّوس کی باتوں کا اِنکار نہیں کِیا۔ میری طاقت ہی کیا ہے جو مَیں ٹھہرا رہُوں؟ اور میرا انجام ہی کیا ہے جو مَیں صبر کرُوں؟ کیا میری طاقت پتّھروں کی طاقت ہے؟ یا میرا جِسم پِیتل کا ہے؟ کیا بات یِہی نہیں کہ مَیں بے بس ہُوں اور کام کرنے کی قُوّت مُجھ سے جاتی رہی ہے؟ اُس پر جو بے دِل ہونے کو ہے اُس کے دوست کی طرف سے مِہربانی ہونی چاہئے بلکہ اُس پر بھی جو قادِرِ مُطلِق کا خَوف چھوڑ دیتا ہے۔

پڑھیں ایُّوب 6

سنیں ایُّوب 6