YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 1:3-13

ایُّوب 1:3-13 URD

اِس کے بعد ایُّوب نے اپنا مُنہ کھول کر اپنے جنم دِن پر لَعنت کی۔ اور ایُّوب کہنے لگا:- نابُود ہو وہ دِن جِس میں مَیں پَیدا ہُؤا اور وہ رات بھی جِس میں کہا گیا کہ دیکھو بیٹا ہُؤا! وہ دِن اندھیرا ہو جائے۔ خُدا اُوپر سے اُس کا لِحاظ نہ کرے اور نہ اُس پر روشنی پڑے! اندھیرا اور مَوت کا سایہ اُس پر قابِض ہوں۔ بدلی اُس پر چھائی رہے اور دِن کو تارِیک کر دینے والی چِیزیں اُسے دہشت زدہ کریں۔ گہری تارِیکی اُس رات کو دبوچ لے۔ وہ سال کے دِنوں کے درمِیان خُوشی نہ کرنے پائے اور نہ مہِینوں کے شُمار میں آئے! وہ رات بانجھ ہو جائے۔ اُس میں خُوشی کی کوئی صدا نہ آئے! دِن پر لَعنت کرنے والے اُس پر لَعنت کریں اور وہ بھی جو اژدہا کو چھیڑنے کو تیّار ہیں! اُس کی شام کے تارے تارِیک ہو جائیں۔ وہ رَوشنی کی راہ دیکھے جب کہ وہ ہے نہیں اور نہ وہ صُبح کی پلکوں کو دیکھے! کیونکہ اُس نے میری ماں کے رَحِم کے دروازوں کو بند نہ کِیا اور دُکھ کو میری آنکھوں سے چِھپا نہ رکھّا۔ مَیں رَحِم ہی میں کیوں نہ مَر گیا؟ مَیں نے پیٹ سے نِکلتے ہی جان کیوں نہ دے دی؟ مُجھے قبُول کرنے کو گُھٹنے کیوں تھے اور چھاتِیاں کہ مَیں اُن سے پِیُوں؟ نہیں تو اِس وقت مَیں پڑا ہوتا اور بے خبر رہتا مَیں سو جاتا۔ تب مُجھے آرام مِلتا۔

پڑھیں ایُّوب 3

سنیں ایُّوب 3