یرمِیاہ 51
51
بابل پر مزید غضب
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اور اُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔ 2اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔ 3اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔ 4مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔ 5کیونکہ اِسرائیل اور یہُوداؔہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔ 6بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔ 7بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔ 8بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا۔ اُس پر واوَیلا کرو۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔ 9ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔
10خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔
11تِیروں کو صَیقل کرو۔ سِپروں کو تیّار رکھّو۔
خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوند کا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔ 12بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ۔ کمِین گاہیں تیّار کرو
کیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔ 13اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔ 14ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔
خُداوند کی سِتایش کا گیِت
15اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا۔
اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا
اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔
16اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی
ہوتی ہے
اور وہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔
وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے
اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔
17ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے۔
سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے
کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے۔
اُن میں دَم نہیں۔
18وہ باطِل فعلِ فریب ہیں۔
سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
19یعقُوبؔ کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں
کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے
اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔
ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
خُداوند کا گُرز
20تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہے
اور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سے
سلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔
21تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتا
اور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔
22تُجھی سے مَرد و زن
اور پِیر و جوان کو کُچلتا
اور تُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیس
ڈالتا ہُوں۔
23اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتا
اور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کو
اور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کر
دیتا ہُوں۔
بابل کی سزا
24اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ 25دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔ 26نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھر لیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتا ہے۔
27مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو۔ اَراراؔط اور مِنّی اور اشکناز کی مُملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔ 28قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کرو کہ اُس پر چڑھائی کریں۔ 29اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوند کے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔ 30بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں۔ اُن کا زور گھٹ گیا۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے۔ اُس کے مسکن جلائے گئے۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔ 31ہرکارہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔ 32اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔ 33کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔
34شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے مُجھے کھا لِیا۔
اُس نے مُجھے شِکست دی ہے۔
اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔
اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا۔
اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا۔
اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔
35صِیُّون کے رہنے والے کہیں گے
جو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤا
بابل پر ہو
اور یروشلیِم کہے گا
میرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔
خُداوند اِسرائیل کی حِمایت اور مدد کرے گا
36اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔ 37اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ 38وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔ 39اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کو مست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔ 40مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔
بابل کا حشر
41شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا! 42سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔ 43اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدمؔ زاد کا گُذر ہو۔ 44کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَوان نہ ہوں گی
ہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔ 45اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔ 46نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔ 47اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔ 48تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے۔ خُداوند فرماتا ہے۔ 49جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔
خُداوند کا پَیغام بابل میں اِسرائیلیوں کے نام
50تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو۔ چلے جاؤ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔ 51ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔ 52اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔ 53ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
بابل کی مزید بربادی
54بابل سے رونے کی
اور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کی
آواز آتی ہے۔
55کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کے
بڑے شور و غُل کو نیست کرے گا۔
اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں۔
اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔
56اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہے
اور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے۔
اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی
کیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے۔ وہ
ضرُور بدلہ لے گا۔
57اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اور
حاکِموں کو مست کرُوں گا
اور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اور
بیدار نہ ہوں گے۔
وہ بادشاہ فرماتا ہے
جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
58ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
بابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گی
اور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئے
جائیں گے۔
یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گی
اور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہ
ہوں گے۔
یَرمِیاہ کا پَیغام بابل بھیجا جاتا ہے
59یہ وہ بات ہے جو یَرمِیاؔہ نبی نے سِرایاؔہ بِن نَیریّاؔہ بِن محسیاؔہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایاؔہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔ 60اور یَرمِیاؔہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔ 61اور یَرمِیاؔہ نے سِرایاؔہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔ 62اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔ 63اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فراؔت میں پَھینک دینا۔ 64اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گے
یَرمِیاؔہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔
موجودہ انتخاب:
یرمِیاہ 51: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.