عِبرانیوں 8
8
یِسُوع ہمارا سردار کاہِن
1اب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں اُن میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں پر کِبریا کے تخت کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔ 2اور مَقدِس اور اُس حقِیقی خَیمہ کا خادِم ہے جِسے خُداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ اِنسان نے۔
3اور چُونکہ ہر سردار کاہِن نذریں اور قُربانِیاں گُذراننے کے واسطے مُقرّر ہوتا ہے اِس لِئے ضرُور ہُؤا کہ اِس کے پاس بھی گُذراننے کو کُچھ ہو۔ 4اور اگر وہ زمِین پر ہوتا تو ہرگِز کاہِن نہ ہوتا اِس لِئے کہ شرِیعت کے مُوافِق نذر گُذراننے والے مَوجُود ہیں۔ 5جو آسمانی چِیزوں کی نقل اور عکس کی خِدمت کرتے ہیں چُنانچہ جب مُوسیٰ خَیمہ بنانے کو تھا تو اُسے یہ ہدایت ہُوئی کہ دیکھ! جو نمُونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابِق سب چِیزیں بنانا۔ 6مگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔
7کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔ 8پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ
خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں
کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے سے
ایک نیا عہد باندُھوں گا۔
9یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس دِن باندھا تھا
جب مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا۔
اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے
اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف کُچھ توُّجہ نہ کی۔
10پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ
جو عہد اِسرائیلؔ کے گھرانے سے اُن دِنوں کے بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ
مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میں ڈالوں گا
اور اُن کے دِلوں پر لِکُھوں گا
اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا
اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔
11اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ دے گا کہ
تُو خُداوند کو پہچان
کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک
سب مُجھے جان لیں گے۔
12اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا
اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔
13جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔
موجودہ انتخاب:
عِبرانیوں 8: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.