YouVersion Logo
تلاش

پَیدائش 1:42-24

پَیدائش 1:42-24 URD

اور یعقُوبؔ کو معلُوم ہُؤا کہ مِصرؔ میں غلّہ ہے تب اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ تُم کیوں ایک دُوسرے کا مُنہ تاکتے ہو؟ دیکھو مَیں نے سُنا ہے کہ مِصرؔ میں غلّہ ہے۔ تُم وہاں جاؤ اور وہاں سے ہمارے لِئے اناج مول لے آؤ تاکہ ہم زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔ سو یُوسفؔ کے دس بھائی غلّہ مول لینے کو مِصرؔ میں آئے۔ پر یعقُوبؔ نے یُوسفؔ کے بھائی بِنیمِینؔ کو اُس کے بھائِیوں کے ساتھ نہ بھیجا کیونکہ اُس نے کہا کہ کہِیں اُس پر کوئی آفت نہ آ جائے۔ سو جو لوگ غلّہ خرِیدنے آئے اُن کے ساتھ اِسرائیل کے بیٹے بھی آئے کیونکہ کنعانؔ کے مُلک میں کال تھا۔ اور یُوسفؔ مُلکِ مِصرؔ کا حاکِم تھا اور وُہی مُلک کے سب لوگوں کے ہاتھ غلّہ بیچتا تھا۔ سو یُوسفؔ کے بھائی آئے اور اپنے سر زمِین پر ٹیک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔ یُوسفؔ اپنے بھائِیوں کو دیکھ کر اُن کو پہچان گیا پر اُس نے اُن کے سامنے اپنے آپ کو انجان بنا لِیا اور اُن سے سخت لہجہ میں پُوچھا تُم کہاں سے آئے ہو؟ اُنہوں نے کہا کنعانؔ کے مُلک سے اناج مول لینے کو۔ یُوسفؔ نے تو اپنے بھائِیوں کو پہچان لِیا تھا پر اُنہوں نے اُسے نہ پہچانا۔ اور یُوسفؔ اُن خوابوں کو جو اُس نے اُن کی بابت دیکھے تھے یاد کر کے اُن سے کہنے لگا کہ تُم جاسُوس ہو۔ تُم آئے ہو کہ اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرو۔ اُنہوں نے اُس سے کہا نہیں خُداوند۔ تیرے غُلام اناج مول لینے آئے ہیں۔ ہم سب ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں۔ ہم سچّے ہیں۔ تیرے غُلام جاسُوس نہیں ہیں۔ اُس نے کہا نہیں بلکہ تُم اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرنے کو آئے ہو۔ تب اُنہوں نے کہا تیرے غُلام بارہ بھائی ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعانؔ میں ہے۔ سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس ہے اور ایک کا کُچھ پتا نہیں۔ تب یُوسفؔ نے اُن سے کہا۔ مَیں تو تُم سے کہہ چُکا کہ تُم جاسُوس ہو۔ سو تُمہاری آزمایش اِس طرح کی جائے گی کہ فرِعونؔ کی حیات کی قَسم تُم یہاں سے جانے نہ پاؤ گے جب تک تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی یہاں نہ آ جائے۔ سو اپنے میں سے کِسی ایک کو بھیجو کہ وہ تُمہارے بھائی کو لے آئے اور تُم قَید رہو تاکہ تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو کہ تُم سچّے ہو یا نہیں ورنہ فرِعونؔ کی حیات کی قَسم تُم ضرُور ہی جاسُوس ہو۔ اور اُس نے اُن سب کو تِین دِن تک اِکٹّھے نظربند رکھّا۔ اور تِیسرے دِن یُوسفؔ نے اُن سے کہا ایک کام کرو تو زِندہ رہو گے کیونکہ مُجھے خُدا کا خَوف ہے۔ اگر تُم سچّے ہو تو اپنے بھائِیوں میں سے ایک کو قَید خانہ میں بند رہنے دو اور تُم اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے جاؤ۔ اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ۔ یُوں تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو جائے گی اور تُم ہلاک نہ ہو گے۔ سو اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔ اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرِم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنّت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُس کی جان کَیسی مُصِیبت میں ہے اُس کی نہ سُنی۔ اِسی لِئے یہ مُصِیبت ہم پر آ پڑی ہے۔ تب رُوبِنؔ بول اُٹھا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھا کہ اِس بچّے پر ظُلم نہ کرو اور تُم نے نہ سُنا۔ سو دیکھ لو۔ اب اُس کے خُون کا بدلہ لِیا جاتا ہے۔ اور اُن کو معلُوم نہ تھا کہ یُوسفؔ اُن کی باتیں سمجھتا ہے اِس لِئے کہ اُن کے درمِیان ایک ترجمان تھا۔ تب وہ اُن کے پاس سے ہٹ گیا اور رویا اور پِھر اُن کے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور اُن میں سے شمعُوؔن کو لے کر اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے بندھوا دِیا۔