YouVersion Logo
تلاش

پَیدائش 6:38-30

پَیدائش 6:38-30 URD

اور یہُوداؔہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیرؔ کے لِئے ایک عَورت بیاہ لایا جِس کا نام تمرؔ تھا۔ اور یہُوداؔہ کا پہلوٹھا بیٹا عیرؔ خُداوند کی نِگاہ میں شرِیر تھا۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کر دِیا۔ تب یہُوداؔہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ تیرے بھائی کے نام سے نسل چلے۔ اور اونانؔ جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مبادا اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔ اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بُہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے بھی ہلاک کِیا۔ تب یہُوداؔہ نے اپنی بہُو تمرؔ سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہؔ کے بالغ ہونے تک تو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کیونکہ اُس نے سوچا کہ کہِیں یہ بھی اپنے بھائِیوں کی طرح ہلاک نہ ہو جائے سو تمرؔ اپنے باپ کے گھر میں جا کر رہنے لگی۔ اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوعؔ کی بیٹی جو یہُوداؔہ کی بِیوی تھی مَر گئی اور جب یہُوداؔہ کو اُس کا غم بُھولا تو وہ اپنے عدُلّامی دوست حِیرہؔ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَتؔ کو گیا۔ اور تمرؔ کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَتؔ کو جا رہا ہے۔ تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم ؔکے پھاٹک کے برابر جو تِمنَتؔ کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہؔ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔ یہُوداؔہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کیونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔ سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پِھرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مُباشرت کر لینے دے کیونکہ اِسے بِالکُل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے۔ اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دے گا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟ اُس نے کہا مَیں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھیج دُوں گا۔ اُس نے کہا کہ اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کُچھ رہن کر دے گا؟ اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟ اُس نے کہا اپنی مُہر اور اپنا بازُوبند اور اپنی لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے۔ اُس نے یہ چِیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہو گئی۔ پِھر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔ اور یہُوداؔہ نے اپنے عدُلّامی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عَورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عَورت اُسے نہ مِلی۔ تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم ؔمیں راستہ کے برابر بَیٹھی تھی کہاں ہے؟ اُنہوں نے کہا یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔ تب اُس نے یہُوداؔہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔ یہُوداؔہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔ اور قرِیباً تِین مہِینے کے بعد یہُوداؔہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمرؔ نے زِنا کِیا اور اُسے چِھنالے کا حمل بھی ہے۔ یہُوداؔہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔ جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چِیزیں ہیں۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مُہر اور بازُوبند اور لاٹھی کِس کی ہے؟ تب یہُوداؔہ نے اِقرار کِیا اور کہا کہ وہ مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہؔ سے نہیں بیاہا اور وہ پِھر کبھی اُس کے پاس نہ گیا۔ اور اُس کے وضعِ حمل کے وقت معلُوم ہُؤا کہ اُس کے پیٹ میں توأم ہیں۔ اور جب وہ جننے لگی تو ایک بچّے کا ہاتھ باہر آیا اور دائی نے پکڑ کر اُس کے ہاتھ میں لال ڈورا باندھ دِیا اور کہنے لگی کہ یہ پہلے پَیدا ہُؤا۔ اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنا ہاتھ پِھر کھینچ لِیا۔ اِتنے میں اُس کا بھائی پَیدا ہو گیا۔ تب وہ دائی بول اُٹھی کہ تُو کَیسے زبردستی نِکل پڑا؟ سو اُس کا نام فارصؔ رکھّا گیا۔ پِھر اُس کا بھائی جِس کے ہاتھ میں لال ڈورا بندھا تھا پَیدا ہُؤا اور اُس کا نام زارَحؔ رکھّا گیا۔