عزرا 17:4-24

عزرا 17:4-24 URD

تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامرؔیہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔ جو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔ اور مَیں نے حُکم دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔ اور یروشلیِم میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار کے سارے مُلک پر حُکُومت کی ہے اور خِراج چُنگی اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔ سو تُم حُکم جاری کرو کہ یہ لوگ کام بند کریں اور یہ شہر نہ بنے جب تک میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔ خبردار اِس میں سُستی نہ کرنا۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے خرابی کیوں بڑھنے پائے؟ سو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُوؔم اور شمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تو وہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اور زور سے اُن کو روک دِیا۔ تب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارِس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔