خرُوج 19
19
اِسرائیلی کوہِ سیناؔ پر
1اور بنی اِسرائیل کو جِس دِن مُلکِ مِصرؔ سے نِکلے تین مہینے ہُوئے اُسی دِن وہ سیناؔ کے بیابان میں آئے۔ 2اور جب وہ رفیدؔیم سے روانہ ہو کر سیناؔ کے بیابان میں آئے تو بیابان ہی میں ڈیرے لگا لِئے۔ سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے۔ 3اور مُوسیٰؔ اُس پر چڑھ کر خُدا کے پاس گیا
اور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تُو یعقُوبؔ کے خاندان سے یُوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو یہ سُنا دے۔ 4کہ تُم نے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں سے کیا کیا کِیا اور تُم کو گویا عُقاب کے پروں پر بَیٹھا کر اپنے پاس لے آیا۔ 5سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔ 6اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مُملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔ 7تب مُوسیٰ ؔنے آ کر اور اُن لوگوں کے بزُرگوں کو بُلا کر اُن کے رُوبرُو وہ سب باتیں جو خُداوند نے اُسے فرمائی تِھیں بیان کِیں۔ 8اور سب لوگوں نے مِل کر جواب دِیا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے وہ سب ہم کریں گے اور مُوسیٰؔ نے لوگوں کا جواب خُداوند کو جا کر سُنایا۔
9اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ دیکھ مَیں کالے بادل میں اِس لِئے تیرے پاس آتا ہُوں کہ جب مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں تو یہ لوگ سُنیں اور سدا تیرا یقِین کریں۔
اور مُوسیٰ ؔنے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کِیں۔
10اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ لوگوں کے پاس جا اور آج اور کل اُن کو پاک کر اور وہ اپنے کپڑے دھو لیں۔ 11اور تِیسرے دِن تیّار رہیں کیونکہ خُداوند تِیسرے دِن سب لوگوں کے دیکھتے دیکھتے کوہِ سیناؔ پر اُترے گا۔ 12اور تُو لوگوں کے لِئے چاروں طرف حد باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ تو اِس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اِس کے دامن کو چُھونا۔ جو کوئی پہاڑ کو چُھوئے ضرُور جان سے مار ڈالا جائے۔ 13مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لاکلام سنگسار کِیا جائے یا تیر سے چھیدا جائے خواہ وہ اِنسان ہو خواہ حَیوان وہ جِیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نرسِنگا دیر تک پُھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آ جائیں۔
14تب مُوسیٰؔ پہاڑ پر سے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور اُس نے لوگوں کو پاک صاف کِیا اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھو لِئے۔ 15اور اُس نے لوگوں سے کہا کہ تِیسرے دِن تیّار رہنا اور عَورت کے نزدِیک نہ جانا۔
16جب تِیسرا دِن آیا تو صُبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بِجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرنا کی آواز بُہت بُلند ہُوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے۔ 17اور مُوسیٰؔ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آ کھڑے ہُوئے۔ 18اور کوہِ سیناؔ اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔ 19اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰؔ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔ 20اور خُداوند کوہِ سیناؔ کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰؔ کو بُلایا۔ سو مُوسیٰؔ اُوپر چڑھ گیا۔ 21اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آ جائیں اور اُن میں سے بہتیرے ہلاک ہو جائیں۔ 22اور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
23تب مُوسیٰ ؔنے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہِ سیناؔ پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تُو نے تو ہم کو تاکیداً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگِرد حد بندی کر کے اُسے پاک رکھّو۔
24خُداوند نے اُسے کہا نِیچے اُتر جا اور ہارُونؔ کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر آ پر کاہِن اور عوام حدّیں توڑ کر خُداوند کے پاس اُوپر نہ آئیں تا نہ ہو کہ وہ اُن پر ٹُوٹ پڑے۔ 25چُنانچہ مُوسیٰؔ نِیچے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُن کو بتائیں۔
موجودہ انتخاب:
خرُوج 19: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.