YouVersion Logo
تلاش

دانی ایل 1

1
دانی ایل اور اُس کے ساتھیوں کے واقعات ۱
(۱‏:۱‏—۶‏:۲۸)
نوجوان نبُوکدؔنضر کے دربار میں
1شاہِ یہُوداؔہ یہُویقیِم کی سلطنت کے تِیسرے سال میں شاہِ بابل نبُوکدؔنضر نے یروشلیِم پر چڑھائی کر کے اُس کا مُحاصرہ کِیا۔ 2اور خُداوند نے شاہِ یہُوداؔہ یہُویقِیم کو اور خُدا کے گھر کے بعض ظرُوف کو اُس کے حوالہ کر دِیا اور وہ اُن کو سِنعار کی سرزمِین میں اپنے بُت خانہ میں لے گیا چُنانچہ اُس نے ظرُوف کو اپنے بُت کے خزانہ میں داخِل کِیا۔
3اور بادشاہ نے اپنے خواجہ سراؤں کے سردار اسپنَز کو حُکم کِیا کہ بنی اِسرائیل میں سے اور بادشاہ کی نسل میں سے اور شُرفا میں سے لوگوں کو حاضِر کرے۔ 4وہ بے عَیب جوان بلکہ خُوب صُورت اور حِکمت میں ماہِر اور ہر طرح سے دانِشور اور صاحبِ عِلم ہوں جِن میں یہ لِیاقت ہو کہ شاہی قصر میں کھڑے رہیں اور وہ اُن کو کسدیوں کے عِلم اور اُن کی زُبان کی تعلِیم دے۔ 5اور بادشاہ نے اُن کے لِئے شاہی خُوراک میں سے اور اپنے پِینے کی مَے میں سے روزانہ وظِیفہ مُقرّر کِیا کہ تِین سال تک اُن کی پرورِش ہو تاکہ اِس کے بعد وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے ہو سکیں۔ 6اور اُن میں بنی یہُوداؔہ میں سے دانی ایل اور حننیاؔہ اور مِیسااؔیل اور عزریاؔہ تھے۔ 7اور خواجہ سراؤں کے سردار نے اُن کے نام رکھّے۔ اُس نے دانی ایل کو بیلطشضر اور حننیاؔہ کو سدرؔک اور مِیسااؔیل کو مِیسک اور عزریاؔہ کو عبدنجُو کہا۔
8لیکن دانی ایل نے اپنے دِل میں اِرادہ کِیا کہ اپنے آپ کو شاہی خُوراک سے اور اُس کی مَے سے جو وہ پِیتا تھا ناپاک نہ کرے اِس لِئے اُس نے خواجہ سراؤں کے سردار سے درخواست کی کہ وہ اپنے آپ کو ناپاک کرنے سے معذُور رکھّا جائے۔ 9اور خُدا نے دانی ایل کو خواجہ سراؤں کے سردار کی نظر میں مقبُول و محبُوب ٹھہرایا۔ 10چُنانچہ خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل سے کہا کہ مَیں اپنے خُداوند بادشاہ سے جِس نے تُمہارا کھانا پِینا مُقرّر کِیا ہے ڈرتا ہُوں۔ تُمہارے چِہرے اُس کی نظر میں تُمہارے ہم عُمروں کے چِہروں سے کیوں زبُون ہوں اور یُوں تُم میرے سر کو بادشاہ کے حضُور خطرہ میں ڈالو؟
11تب دانی ایل نے داروغہ سے جِس کو خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل اور حننیاؔہ اور مِیسااؔیل اور عزریاؔہ پر مُقرّر کِیا تھا کہا: 12مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو دس روز تک اپنے خادِموں کو آزما کر دیکھ اور کھانے کو ساگ پات اور پِینے کو پانی ہم کو دِلوا۔ 13تب ہمارے چہرے اور اُن جوانوں کے چِہرے جو شاہی کھانا کھاتے ہیں تیرے حضُور دیکھے جائیں۔ پِھر اپنے خادِموں سے جو تُو مُناسِب سمجھے سو کر۔
14چُنانچہ اُس نے اُن کی یہ بات قبُول کی اور دس روز تک اُن کو آزمایا۔ 15اور دس روز کے بعد اُن کے چِہروں پر اُن سب جوانوں کے چِہروں کی نِسبت جو شاہی کھانا کھاتے تھے زِیادہ رَونق اور تازگی نظر آئی۔ 16تب داروغہ نے اُن کی خُوراک اور مَے کو جو اُن کے لِئے مُقرّر تھی مَوقُوف کِیا اور اُن کو ساگ پات کھانے کو دِیا۔
17تب خُدا نے اُن چاروں جوانوں کو معرفت اور ہر طرح کی حِکمت اور عِلم میں مہارت بخشی اور دانی ایل ہر طرح کی رویا اور خواب میں صاحبِ فہم تھا۔
18اور جب وہ دِن گُذر گئے جِن کے بعد بادشاہ کے فرمان کے مُطابِق اُن کو حاضِر ہونا تھا تو خواجہ سراؤں کا سردار اُن کو نبُوکدؔنضر کے حضُور لے گیا۔ 19اور بادشاہ نے اُن سے گُفتگُو کی اور اُن میں سے دانی ایل اور حننیاؔہ اور مِیسااؔیل اور عزریاؔہ کی مانِند کوئی نہ تھا۔ اِس لِئے وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے رہنے لگے۔ 20اور ہر طرح کی خِردمندی اور دانِش وری کے باب میں جو کُچھ بادشاہ نے اُن سے پُوچھا اُن کو تمام فال گِیروں اور نجُومِیوں سے جو اُس کے تمام مُلک میں تھے دس درجہ بِہتر پایا۔ 21اور دانی ایل خورؔس بادشاہ کے پہلے سال تک زِندہ تھا۔

موجودہ انتخاب:

دانی ایل 1: URD

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in