پس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔ کیونکہ یہ آنے والی چِیزوں کا سایہ ہیں مگر اصل چِیزیں مسِیح کی ہیں۔ کوئی شخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے۔ اَیسا شخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پُھول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔ اور اُس سر کو پکڑے نہیں رہتا جِس سے سارا بدن جوڑوں اور پٹھّوں کے وسِیلہ سے پروَرِش پا کر اور باہم پَیوستہ ہو کر خُدا کی طرف سے بڑھتا جاتا ہے۔ جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیَوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مَر گئے تو پِھر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کیوں پابند ہوتے ہو۔ کہ اِسے نہ چُھونا۔ اُسے نہ چکھنا۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔ (کیونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی)؟ اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہیں ہوتا۔
پڑھیں کُلسِّیوں 2
سنیں کُلسِّیوں 2
دوسروں تک پہنچائیں
مختلف ترجموں سے موازنہ: کُلسِّیوں 16:2-23
آیات کو محفوظ کریں، Internet کے بغیر پڑھیں، تدریسی video دیکھیں، اور بہت کچھ!
صفحہ اول
بائبل
مطالعاتی منصوبہ
Videos