۲-سلاطِین 9
9
یاہُو کو اِسرائیل کا بادشاہ ہونے کے لِئے مَسح کِیا جاتا ہے
1اور الِیشع نبی نے انبیا زادوں میں سے ایک کو بُلا کر اُس سے کہا اپنی کمر باندھ اور تیل کی یہ کُپّی اپنے ہاتھ میں لے اور راماؔت جِلعاؔد کو جا۔ 2اور جب تُو وہاں پُہنچے تو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی کو پُوچھ اور اندر جا کر اُسے اُس کے بھائِیوں میں سے اُٹھوا اور اندر کی کوٹھری میں لے جا۔ 3پِھر تیل کی یہ کُپّی لے کر اُس کے سر پر ڈال اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرائیلؔ کا بادشاہ بنایا ہے۔ پِھر تُو دروازہ کھول کر بھاگنا اور ٹھہرنا مت۔
4سو وہ جوان یعنی وہ جوان جو نبی تھا راماؔت جِلعاد کو گیا۔ 5اور جب وہ پُہنچا تو لشکر کے سردار بَیٹھے ہُوئے تھے۔ اُس نے کہا اَے سردار میرے پاس تیرے لِئے ایک پَیغام ہے۔
یاہُو نے کہا ہم سبھوں میں سے کِس کے لِئے؟
اُس نے کہا اَے سردار تیرے لِئے۔ 6سو وہ اُٹھ کر اُس گھر میں گیا۔ تب اُس نے اُس کے سر پر وہ تیل ڈالا اور اُس سے کہا خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مسح کر کے خُداوند کی قَوم یعنی اِسرائیلؔ کا بادشاہ بنایا ہے۔ 7سو تُو اپنے آقا اخیاؔب کے گھرانے کو مار ڈالنا تاکہ مَیں اپنے بندوں نبِیوں کے خُون کا اور خُداوند کے سب بندوں کے خُون کا اِنتِقام اِیزؔبِل کے ہاتھ سے لُوں۔ 8کیونکہ اخیؔاب کا سارا گھرانا نابُود ہو گا اور مَیں اخیؔاب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو اور اُس کو جو اِسرائیلؔ میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا۔ 9اور مَیں اخیؔاب کے گھر کو نباط کے بیٹے یرُبعاؔم کے گھر اور اخیاؔہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانِند کر دُوں گا۔ 10اور اِیزبِل کو یزرؔعیل کے عِلاقہ میں کُتّے کھائیں گے۔ وہاں کوئی نہ ہو گا جو اُسے دفن کرے۔ پِھر وہ دروازہ کھول کر بھاگا۔
11تب یاہُو اپنے آقا کے خادِموں کے پاس باہر آیا اور ایک نے اُس سے پُوچھا سب خَیر تو ہے؟ یہ دِیوانہ تیرے پاس کیوں آیا تھا؟
اُس نے اُن سے کہا تُم اُس شخص سے اور اُس کے پَیغام سے واقِف ہو۔
12اُنہوں نے کہا یہ جُھوٹ ہے۔ اب ہم کو حال بتا۔
اُس نے کہا اُس نے مُجھ سے اِس اِس طرح کی بات کی اور کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرائیلؔ کا بادشاہ بنایا ہے۔
13تب اُنہوں نے جلدی کی اور ہر ایک نے اپنی پوشاک لے کر اُس کے نِیچے سِیڑِھیوں کی چوٹی پر بِچھائی اور نرسِنگا پُھونک کر کہنے لگے کہ یاہُو بادشاہ ہے۔
اِسرائیل کے بادشاہ یُورام کا قتل
14سو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی نے یُوراؔم کے خِلاف سازِش کی (اور یُوراؔم سارے اِسرائیلؔ سمیت شاہِ اراؔم حزائیل کے سبب سے راماؔت جِلعاد کی حِمایت کر رہا تھا۔ 15لیکن یُوراؔم بادشاہ لَوٹ گیا تھا تاکہ یزرعیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ اراؔم حزائیل سے لڑتے وقت ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے) تب یاہُو نے کہا اگر تُمہاری مرضی یِہی ہے تو کوئی یزرعیل جا کر خبر کرنے کے لِئے اِس شہر سے بھاگنے اور نِکلنے نہ پائے۔ 16اور یاہُو رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل کو گیا کیونکہ یُوراؔم وہِیں پڑا ہُؤا تھا اور شاہِ یہُوداؔہ اخزیاؔہ یُوراؔم کی مُلاقات کو آیا ہُؤا تھا۔
17اور یزرعیل میں نِگہبان بُرج پر کھڑا تھا اور اُس نے جو یاہُو کے جتھے کو آتے ہُوئے دیکھا تو کہا مُجھے ایک جتھا دِکھائی دیتا ہے۔
یُوراؔم نے کہا ایک سوار کو لے کر اُن سے مِلنے کو بھیج۔ وہ یہ پُوچھے ”خَیر ہے؟“
18چُنانچہ ایک شخص گھوڑے پر اُس سے مِلنے کو گیا اور کہا بادشاہ پُوچھتا ہے خَیر ہے؟
یاہُو نے کہا تُجھ کو خَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے۔
پِھر نِگہبان نے کہا کہ قاصِد اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا۔ 19تب اُس نے دُوسرے کو گھوڑے پر روانہ کِیا جِس نے اُن کے پاس جا کر اُن سے کہا بادشاہ یُوں کہتا ہے ”خَیر ہے“؟ یاہُو نے جواب دِیا تُجھے خَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے۔
20پِھر نگِہبان نے کہا وہ بھی اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا اور رتھ کا ہانکنا اَیسا ہے جَیسے نِمسی کے بیٹے یاہُو کا ہانکنا ہوتا ہے کیونکہ وُہی تُندی سے ہانکتا ہے۔
21تب یُوراؔم نے فرمایا جوت لے۔ سو اُنہوں نے اُس کے رتھ کو جوت لِیا۔ تب شاہِ اِسرائیلؔ یُوراؔم اور شاہِ یہُوداؔہ اخزیاؔہ اپنے اپنے رتھ پر نِکلے اور یاہُو سے مِلنے کو گئے اور یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت میں اُس سے دوچار ہُوئے۔ 22اور یُوراؔم نے یاہُو کو دیکھ کر کہا اَے یاہُو خَیر ہے؟
اُس نے جواب دِیا جب تک تیری ماں اِیزؔبِل کی زِناکارِیاں اور اُس کی جادُوگرِیاں اِس قدر ہیں تب تک کَیسی خَیر؟
23تب یُوراؔم نے باگ موڑی اور بھاگا اور اخزیاؔہ سے کہا اَے اخزیاؔہ فِتنہ بپا ہے۔ 24تب یاہُو نے اپنے سارے زور سے کمان کھینچی اور یہُوراؔم کے دونوں شانوں کے درمِیان اَیسا مارا کہ تِیر اُس کے دِل سے پار ہو گیا اور وہ اپنے رتھ میں گِرا۔ 25تب یاہُو نے اپنے لشکر کے سردار بِدؔقر سے کہا اُسے لے کر یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت کے کھیت میں ڈال دے کیونکہ یاد کر کہ جب مَیں اور تُو اُس کے باپ اخیؔاب کے پِیچھے پِیچھے سوار ہو کر چل رہے تھے تو خُداوند نے یہ فتویٰ اُس پر دِیا تھا۔ 26کہ یقِیناً مَیں نے کل نبوت کے خُون اور اُس کے بیٹوں کے خُون کو دیکھا ہے خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اِسی کھیت میں تُجھے بدلہ دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔ سو جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے اُسے لے کر اُسی جگہ ڈال دے۔
یہُوداؔہ کے بادشاہ اخزیاہ کا قتل
27لیکن جب شاہِ یہُوداؔہ اخزیاؔہ نے یہ دیکھا تو وہ باغ کی بارہ دری کی راہ سے نِکل بھاگا اور یاہُو نے اُس کا پِیچھا کِیا اور کہا کہ اُسے بھی رتھ ہی میں مار دو چُنانچہ اُنہوں نے اُسے جُور کی چڑھائی پر جو اِبلعاؔم کے مُتّصِل ہے مارا اور وہ مجِدّو کو بھاگا اور وہِیں مَر گیا۔ 28اور اُس کے خادِم اُس کو ایک رتھ میں یروشلیِم کو لے گئے اور اُسے اُس کی قبر میں داؤُد کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ دفن کِیا۔
29اور اخیؔاب کے بیٹے یُوراؔم کے گیارھویں برس اخزیاؔہ یہُوداؔہ کا بادشاہ ہُؤا۔
ایزبل کا قتل
30اور جب یاہُو یزرعیل میں آیا تو اِیزؔبِل نے سُنا اور اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا اور اپنا سر سنوار کِھڑکی سے جھانکنے لگی۔ 31اور جَیسے ہی یاہُو پھاٹک میں داخِل ہُؤا وہ کہنے لگی اَے زِمرؔی! اپنے آقا کے قاتِل خَیر تو ہے؟
32پر اُس نے کِھڑکی کی طرف مُنہ اُٹھا کر کہا میری طرف کَون ہے کَون؟ تب دو تِین خواجہ سراؤں نے اِس کی طرف دیکھا۔ 33اِس نے کہا اُسے نِیچے گِرا دو۔ سو اُنہوں نے اُسے نِیچے گِرا دِیا اور اُس کے خُون کی چِھینٹیں دِیوار پر اور گھوڑوں پر پڑِیں اور اِس نے اُسے پاؤں تلے رَوندا۔ 34اور جب یہ اندر آیا تو اِس نے کھایا پِیا۔ پِھر کہنے لگا جاؤ اُس لَعنتی عَورت کو دیکھو اور اُسے دفن کرو کیونکہ وہ شہزادی ہے۔ 35اور وہ اُسے دفن کرنے گئے پر کھوپڑی اور اُس کے پاؤں اور ہتھیلِیوں کے سِوا اُس کا اَور کُچھ اُن کو نہ مِلا۔ 36سو وہ لَوٹ آئے اور اِسے یہ بتایا۔ اِس نے کہا یہ خُداوند کا وُہی سُخن ہے جو اُس نے اپنے بندہ ایلیّاہؔ تِشبی کی معرفت فرمایا تھا کہ یزرعیل کے عِلاقہ میں کُتّے اِیزؔبِل کا گوشت کھائیں گے۔ 37اور اِیزؔبِل کی لاش یِزرؔعیل کے عِلاقہ میں کھیت کی کھاد کی طرح پڑی رہے گی۔ یہاں تک کہ کوئی نہ کہے گا کہ یہ اِیزؔبِل ہے۔
موجودہ انتخاب:
۲-سلاطِین 9: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.