YouVersion Logo
تلاش

۲-سلاطِین 8:4-36

۲-سلاطِین 8:4-36 URD

اور ایک روز اَیسا ہُؤا کہ الِیشع شُونِیم کو گیا۔ وہاں ایک دَولت مند عَورت تھی اور اُس نے اُسے روٹی کھانے پر مجبُور کِیا۔ پِھر تو جب کبھی وہ اُدھر سے گُذرتا روٹی کھانے کے لِئے وہِیں چلا جاتا تھا۔ سو اُس نے اپنے شَوہر سے کہا دیکھ مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ یہ مَردِ خُدا جو اکثر ہماری طرف آتا ہے مُقدّس ہے۔ ہم اُس کے لِئے ایک چھوٹی سی کوٹھری دِیوار پر بنا دیں اور اُس کے لِئے ایک پلنگ اور میز اور چَوکی اور شمعدان لگا دیں۔ پِھر جب کبھی وہ ہمارے پاس آئے تو وہِیں ٹھہرے گا۔ سو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اُدھر گیا اور اُس کوٹھری میں جا کر وہِیں سویا۔ پِھر اُس نے اپنے خادِم جیحازؔی سے کہا کہ اِس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے۔ اُس نے اُسے بُلا لِیا اور وہ اُس کے سامنے کھڑی ہُوئی۔ پِھر اُس نے اپنے خادِم سے کہا تُو اُس سے پُوچھ کہ تُو نے جو ہمارے لِئے اِس قدر فِکریں کِیں تو تیرے لِئے کیا کِیا جائے؟ کیا تُو چاہتی ہے کہ بادشاہ سے یا فَوج کے سردار سے تیری سِفارِش کی جائے؟ اُس نے جواب دِیا مَیں تو اپنے ہی لوگوں میں رہتی ہُوں۔ پِھر اُس نے کہا اُس کے لِئے کیا کِیا جائے؟ تب جیحازؔی نے جواب دِیا کہ واقِعی اُس کے کوئی فرزند نہیں اور اُس کا شَوہر بُڈھّا ہے۔ تب اُس نے کہا اُسے بُلا لے اور جب اُس نے اُسے بُلایا تو وہ دروازہ پر کھڑی ہُوئی۔ تب اُس نے کہا مَوسم بہار میں وقت پُورا ہونے پر تیری گود میں بیٹا ہو گا۔ اُس نے کہا نہیں اَے میرے مالِک اَے مَردِ خُدا اپنی لَونڈی سے جُھوٹ نہ کہہ۔ سو وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور جَیسا الِیشع نے اُس سے کہا تھا مَوسمِ بہار میں وقت پُورا ہونے پر اُس کے بیٹا ہُؤا۔ اور جب وہ لڑکا بڑھا تو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اپنے باپ کے پاس کھیت کاٹنے والوں میں چلا گیا۔ اور اُس نے اپنے باپ سے کہا ہائے میرا سر! ہائے میرا سر! اُس نے اپنے خادِم سے کہا اُسے اُس کی ماں کے پاس لے جا۔ جب اُس نے اُسے لے کر اُس کی ماں کے پاس پُہنچا دِیا تو وہ اُس کے گُھٹنوں پر دوپہر تک بَیٹھا رہا۔ اِس کے بعد مَر گیا۔ تب اُس کی ماں نے اُوپر جا کر اُسے مردِ خُدا کے پلنگ پر لِٹا دِیا اور دروازہ بند کر کے باہر گئی۔ اور اُس نے اپنے شَوہر سے پُکار کر کہا کہ جلد جوانوں میں سے ایک کو اور گدھوں میں سے ایک کو میرے لِئے بھیج دے تاکہ مَیں مَردِ خُدا کے پاس دَوڑ جاؤُں اور پِھر لَوٹ آؤُں۔ اُس نے کہا آج تُو اُس کے پاس کیوں جانا چاہتی ہے؟ آج نہ تو نیا چاند ہے نہ سبت۔ اُس نے جواب دِیا کہ اچّھا ہی ہو گا۔ اور اُس نے گدھے پر زِین کَس کر اپنے خادِم سے کہا ہانک۔ آگے بڑھ اور سواری چلانے میں ڈِھیل نہ ڈال جب تک مَیں تُجھ سے نہ کہُوں۔ سو وہ چلی اور کوہِ کرمِل کو مَردِ خُدا کے پاس گئی۔ اُس مَردِ خُدا نے دُور سے اُسے دیکھ کر اپنے خاِدم جیحازؔی سے کہا دیکھ اُدھر وہ شُونِیمی عَورت ہے۔ اب ذرا اُس کے اِستِقبال کو دَوڑ جا اور اُس سے پُوچھ کیا تُو خَیرِیت سے ہے؟ تیرا شَوہر خَیرِیت سے؟ بچّہ خَیرِیت سے ہے؟ اُس نے جواب دِیا خَیرِیت ہے۔ اور جب وہ اُس پہاڑ پر مَردِ خُدا کے پاس آئی تو اُس کے پاؤں پکڑ لِئے اور جیحازؔی اُسے ہٹانے کے لِئے نزدِیک آیا پر مَردِ خُدا نے کہا کہ اُسے چھوڑ دے کیونکہ اُس کا جی پریشان ہے اور خُداوند نے یہ بات مُجھ سے چِھپائی اور مُجھے نہ بتائی۔ اور وہ کہنے لگی کیا مَیں نے اپنے مالِک سے بیٹے کا سوال کِیا تھا؟ کیا مَیں نے نہ کہا تھا کہ مُجھے دھوکا نہ دے؟ تب اُس نے جیحازؔی سے کہا کمر باندھ اور میرا عصا ہاتھ میں لے کر اپنی راہ لے۔ اگر کوئی تُجھے راہ میں مِلے تو اُسے سلام نہ کرنا اور اگر کوئی تُجھے سلام کرے تو جواب نہ دینا اور میرا عصا اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھ دینا۔ اُس لڑکے کی ماں نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گی۔ تب وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے پِیچھے چلا۔ اور جیحازؔی نے اُن سے پہلے آ کر عصا کو اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھّا پر نہ تو کُچھ آواز ہُوئی نہ سُننا۔ اِس لِئے وہ اُس سے مِلنے کو لَوٹا اور اُسے بتایا کہ لڑکا نہیں جاگا۔ جب الِیشع اُس گھر میں آیا تو دیکھو وہ لڑکا مَرا ہُؤا اُس کے پلنگ پر پڑا تھا۔ سو وہ اکیلا اندر گیا اور دروازہ بند کر کے خُداوند سے دُعا کی۔ اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے پر لیٹ گیا اور اُس کے مُنہ پر اپنا مُنہ اور اُس کی آنکھوں پر اپنی آنکھیں اور اُس کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھ لِئے اور اُس کے اُوپر پسر گیا۔ تب اُس بچّے کا جِسم گرم ہونے لگا۔ پِھر وہ اُٹھ کر اُس گھر میں ایک بار ٹہلا اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے کے اُوپر پسر گیا اور وہ بچّہ سات بار چِھینکا اور بچّے نے آنکھیں کھول دِیں۔ تب اُس نے جیحازؔی کو بُلا کر کہا اُس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے۔ سو اُس نے اُسے بُلایا اور جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس سے کہا اپنے بیٹے کو اُٹھا لے۔