۲-سلاطِین 20
20
حزقیاہ بادشاہ کی بِیماری اور صحت یابی
1اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا۔ تب یسعیاہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتِظام کر دے کیونکہ تُو مَر جائے گا اور بچنے کا نہیں۔
2تب اُس نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کر کے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ 3اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یاد فرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتا رہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اور حِزقیاؔہ زار زار رویا۔
4اور اَیسا ہُؤا کہ یسعیاہ نِکل کر شہر کے بِیچ کے حِصّہ تک پُہنچا بھی نہ تھا کہ خُداوند کا کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ 5لَوٹ اور میری قَوم کے پیشوا حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے۔ دیکھ مَیں تُجھے شِفا دُوں گا اور تِیسرے دِن تُو خُداوند کے گھر میں جائے گا۔ 6اور مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔
7اور یسعیاہ نے کہا انجِیروں کی ٹِکیہ لو۔ سو اُنہوں نے اُسے لے کر پھوڑے پر باندھا۔ تب وہ اچّھا ہو گیا۔ 8اور حِزقیاہ نے یسعیاہ سے پُوچھا اِس کا کیا نِشان ہو گا کہ خُداوند مُجھے صحت بخشے گا اور مَیں تِیسرے دِن خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟
9یسعیاہ نے جواب دِیا کہ اِس بات کا کہ خُداوند نے جِس کام کو کہا ہے اُسے وہ کرے گا خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے نِشان یہ ہو گا کہ سایہ یا دس درجے آگے کو جائے یا دس درجے پِیچھے کو لَوٹے؟
10اور حِزقیاہ نے جواب دِیا یہ تو چھوٹی بات ہے کہ سایہ دس درجے آگے کو جائے۔ سو یُوں نہیں بلکہ سایہ دس درجے پِیچھے کو لَوٹے۔
11تب یسعیاہ نبی نے خُداوند سے دُعا کی۔ سو اُس نے سایہ کو آخز کی دُھوپ گھڑی میں دس درجے یعنی جِتنا وہ ڈھل چُکا تھا اُتنا ہی پِیچھے کو لَوٹا دِیا۔
بابل سے قاصدوں کی آمد
12اُس وقت شاہِ بابل برُودک بلہ دان بِن بلہ داؔن نے حِزقیاہ کے پاس نامہ اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ حِزقیاہ بِیمار ہو گیا تھا۔ 13سو حِزقیاہ نے اُن کی باتیں سُنِیں اور اُس نے اپنی بیش بہا چِیزوں کا سارا گھر اور چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اور اپنا سلاح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُن کو دِکھایا۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مُملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔ 14تب یسعیاہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ تیرے پاس کہاں سے آئے؟
حِزقیاہ نے کہا یہ دُور مُلک سے یعنی بابل سے آئے ہیں۔
15پِھر اُس نے پُوچھا اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا دیکھا؟
حِزقیاہ نے جواب دِیا اُنہوں نے سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے دیکھا۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیز نہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔
16تب یسعیاہ نے حِزقیاہ سے کہا خُداوند کا کلام سُن لے۔ 17دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔ 18اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اور جِن کا باپ تُو ہی ہو گا لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔
19حِزقیاہ نے یسعیاہ سے کہا خُداوند کا کلام جو تُو نے کہا ہے بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا بھلا ہی ہو گا اگر میرے ایّام میں امن اور امان رہے۔
حِزقیاہ کے دورِ حُکُومت کا خاتمہ
20اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کی ساری قُوّت اور کیونکر اُس نے تالاب اور نالی بنا کر شہر میں پانی پُہنچایا سو کیا وہ شاہانِ یہُوداؔہ کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ 21اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
موجودہ انتخاب:
۲-سلاطِین 20: URD
سرخی
شئیر
کاپی

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.