YouVersion Logo
تلاش

۱-سلاطِین 1:18-46

۱-سلاطِین 1:18-46 URD

اور بُہت دِنوں کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا یہ کلام تِیسرے سال ایلیّاہؔ پر نازِل ہُؤا کہ جا کر اخیاؔب سے مِل اور مَیں زمِین پر مِینہ برساؤُں گا۔ سو ایلیّاہؔ اخیاؔب سے مِلنے کو چلا اور سامرؔیہ میں سخت کال تھا۔ اور اخیاؔب نے عبدؔیاہ کو جو اُس کے گھر کا دِیوان تھا طلب کِیا اور عبدؔیاہ خُداوند سے بُہت ڈرتا تھا۔ کیونکہ جب اِیزؔبِل نے خُداوند کے نبِیوں کو قتل کِیا تو عبدؔیاہ نے سَو نبیوں کو لے کر پچاس پچاس کر کے اُن کو ایک غار میں چِھپا دِیا اور روٹی اور پانی سے اُن کو پالتا رہا۔ سو اخیاؔب نے عبدؔیاہ سے کہا مُلک میں گشت کرتا ہُؤا پانی کے سب چشموں اور سب نالوں پر جا شاید ہم کو کہِیں گھاس مِل جائے جِس سے ہم گھوڑوں اور خچّروں کو جِیتا بچا لیں تاکہ ہمارے سب چَوپائے ضائِع نہ ہُوں۔ سو اُنہوں نے اُس پُورے مُلک میں گشت کرنے کے لِئے اُسے آپس میں تقسِیم کر لِیا۔ اخیاؔب اکیلا ایک طرف چلا اور عبدؔیاہ اکیلا دُوسری طرف گیا۔ اور عبدؔیاہ راستہ ہی میں تھا کہ ایلیّاہؔ اُسے مِلا۔ وہ اُسے پہچان کر مُنہ کے بل گِرا اور کہنے لگا اَے میرے مالِک ایلیّاہؔ کیا تُو ہے؟ اُس نے اُسے جواب دِیا مَیں ہی ہُوں۔ جا اپنے مالِک کو بتا دے کہ ایلیّاہؔ حاضِر ہے۔ اُس نے کہا مُجھ سے کیا گُناہ ہُؤا ہے جو تُو اپنے خادِم کو اخیاؔب کے ہاتھ میں حوالہ کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ مُجھے قتل کرے؟ خُداوند تیرے خُدا کی حیات کی قَسم کہ اَیسی کوئی قَوم یا سلطنت نہیں جہاں میرے مالِک نے تیری تلاش کے لِئے نہ بھیجا ہو اور جب اُنہوں نے کہا کہ وہ یہاں نہیں تو اُس نے اُس سلطنت اور قَوم سے قَسم لی کہ تُو اُن کو نہیں مِلا ہے۔ اور اب تُو کہتا ہے کہ جا کر اپنے مالِک کو خبر کر دے کہ ایلیّاہؔ حاضِر ہے۔ اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں تیرے پاس سے چلا جاؤُں گا تو خُداوند کی رُوح تُجھ کو نہ جانے کہاں لے جائے اور مَیں جا کر اخیاؔب کو خبر دُوں اور تُو اُس کو کہِیں مِل نہ سکے تو وہ مُجھ کو قتل کر دے گا لیکن مَیں تیرا خادِم لڑکپن سے خُداوند سے ڈرتا رہا ہُوں۔ کیا میرے مالِک کو جو کُچھ مَیں نے کِیا ہے نہیں بتایا گیا کہ جب اِیزؔبِل نے خُداوند کے نبِیوں کو قتل کِیا تو مَیں نے خُداوند کے نبِیوں میں سے سَو آدمِیوں کو لے کر پچاس پچاس کر کے اُن کو ایک غار میں چِھپایا اور اُن کو روٹی اور پانی سے پالتا رہا؟ اور اب تُو کہتا ہے کہ جا کر اپنے مالِک کو خبر دے کہ ایلیّاہؔ حاضِر ہے۔ سو وہ تو مُجھے مار ڈالے گا۔ تب ایلیّاہؔ نے کہا ربُّ الافواج کی حیات کی قَسم جِس کے سامنے مَیں کھڑا ہُوں۔ مَیں آج اُس سے ضرُور مِلُوں گا۔ سو عبدؔیاہ اخیاؔب سے مِلنے کو گیا اور اُسے خبر دی اور اخیاؔب ایلیّاہؔ کی مُلاقات کو چلا۔ اور جب اخیاؔب نے ایلیّاہؔ کو دیکھا تو اُس نے اُس سے کہا اَے اِسرائیلؔ کے ستانے والے کیا تُو ہی ہے؟ اُس نے جواب دِیا مَیں نے اِسرائیلؔ کو نہیں ستایا بلکہ تُو اور تیرے باپ کے گھرانے نے کیونکہ تُم نے خُداوند کے حُکموں کو ترک کِیا اور تُو بعلِیم کا پیرَو ہو گیا۔ اِس لِئے اب تُو قاصِد بھیج اور سارے اِسرائیلؔ کو اور بعل کے ساڑھے چار سَو نبیوں کو اور یسِیرت کے چار سَو نبِیوں کو جو اِیزؔبِل کے دسترخوان پر کھاتے ہیں کوہِ کرمِل پر میرے پاس اِکٹّھا کر دے۔ سو اخیاؔب نے سب بنی اِسرائیل کو بُلا بھیجا اور نبِیوں کو کوہِ کرمِل پر اِکٹّھا کِیا۔ اور ایلیّاہؔ سب لوگوں کے نزدِیک آ کر کہنے لگا تُم کب تک دو خیالوں میں ڈانواں ڈول رہو گے؟ اگر خُداوند ہی خُدا ہے تو اُس کے پیرَو ہو جاؤ اور اگر بعل ہے تو اُس کی پیرَوی کرو۔ پر اُن لوگوں نے اُسے ایک حرف جواب نہ دِیا۔ تب ایلیّاہؔ نے اُن لوگوں سے کہا ایک مَیں ہی اکیلا خُداوند کا نبی بچ رہا ہُوں پر بعل کے نبی چار سَو پچاس آدمی ہیں۔ سو ہم کو دو بَیل دِئے جائیں اور وہ اپنے لِئے ایک بَیل کو چُن لیں اور اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھریں اور نِیچے آگ نہ دیں اور مَیں دُوسرا بَیل تیّار کر کے اُسے لکڑیوں پر دھرُوں گا اور نِیچے آگ نہیں دُوں گا۔ تب تُم اپنے دیوتا سے دُعا کرنا اور مَیں خُداوند سے دُعا کرُوں گا اور وہ خُدا جو آگ سے جواب دے وُہی خُدا ٹھہرے اور سب لوگ بول اُٹھے خُوب کہا! سو ایلیّاہؔ نے بعل کے نبِیوں سے کہا کہ تُم اپنے لِئے ایک بَیل چُن لو اور پہلے اُسے تیّار کرو کیونکہ تُم بُہت سے ہو اور اپنے دیوتا سے دُعا کرو لیکن آگ نِیچے نہ دینا۔ سو اُنہوں نے اُس بَیل کو لے کر جو اُن کو دِیا گیا اُسے تیّار کِیا اور صُبح سے دوپہر تک بعل سے دُعا کرتے اور کہتے رہے اَے بعل ہماری سُن پر نہ کُچھ آواز ہُوئی اور نہ کوئی جواب دینے والا تھا اور وہ اُس مذبح کے گِرد جو بنایا گیا تھا کُودتے رہے۔ اور دوپہر کو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہؔ نے اُن کو چِڑا کر کہا بُلند آواز سے پُکارو کیونکہ وہ تو دیوتا ہے۔ وہ کِسی سوچ میں ہو گا یا وہ خلوت میں ہے یا کہِیں سفر میں ہو گا یا شاید وہ سوتا ہے۔ سو ضرُور ہے کہ وہ جگایا جائے۔ تب وہ بُلند آواز سے پُکارنے لگے اور اپنے دستُور کے مُطابِق اپنے آپ کو چُھرِیوں اور نِشتروں سے گھایل کر لِیا یہاں تک کہ لہُولُہان ہو گئے۔ وہ دوپہر ڈھلے پر بھی شام کی قُربانی چڑھا کر نبُوّت کرتے رہے پر نہ کُچھ آواز ہُوئی نہ کوئی جواب دینے والا نہ توجُّہ کرنے والا تھا۔ تب ایلیّاہؔ نے سب لوگوں سے کہا کہ میرے نزدِیک آ جاؤ چُنانچہ سب لوگ اُس کے نزدِیک آ گئے۔ تب اُس نے خُداوند کے اُس مذبح کو جو ڈھا دِیا گیا مرمّت کِیا۔ اور ایلیّاہؔ نے یعقُوب کے بیٹوں کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق جِس پر خُداوند کا یہ کلام نازِل ہُؤا تھا کہ تیرا نام اِسرائیلؔ ہو گا بارہ پتّھر لِئے۔ اور اُس نے اُن پتّھروں سے خُداوند کے نام کا ایک مذبح بنایا اور مذبح کے اِردگِرد اُس نے اَیسی بڑی کھائی کھودی جِس میں دو پَیمانے بِیج کی سمائی تھی۔ اور لکڑِیوں کو قرِینہ سے چُنا اور بَیل کے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھر دِیا اور کہا چار مٹکے پانی سے بھر کر اُس سوختنی قُربانی پر اور لکڑِیوں پر اُنڈیل دو۔ پِھر اُس نے کہا دوبارہ کرو۔ اُنہوں نے دوبارہ کِیا۔ پِھر اُس نے کہا سِہ بارہ کرو۔ سو اُنہوں نے سِہ بارہ بھی کِیا۔ اور پانی مذبح کے گِرداگِرد بہنے لگا اور اُس نے کھائی بھی پانی سے بھروا دی۔ اور شام کی قُربانی چڑھانے کے وقت ایلیّاہؔ نبی نزدِیک آیا اور اُس نے کہا اَے خُداوند ابرہامؔ اور اِضحاق اور اِسرائیلؔ کے خُدا! آج معلُوم ہو جائے کہ اِسرائیلؔ میں تُو ہی خُدا ہے اور مَیں تیرا بندہ ہُوں اور مَیں نے اِن سب باتوں کو تیرے ہی حُکم سے کِیا ہے۔ میری سُن اَے خُداوند میری سُن تاکہ یہ لوگ جان جائیں کہ اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے پِھر اُن کے دِلوں کو پھیر دِیا ہے۔ تب خُداوند کی آگ نازِل ہُوئی اور اُس نے اُس سوختنی قُربانی کو لکڑِیوں اور پتّھروں اور مِٹّی سمیت بھسم کر دِیا اور اُس پانی کو جو کھائی میں تھا چاٹ لِیا۔ جب سب لوگوں نے یہ دیکھا تو مُنہ کے بل گِرے اور کہنے لگے خُداوند وُہی خُدا ہے! خُداوند وُہی خُدا ہے! ایلیّاہؔ نے اُن سے کہا بعل کے نبیوں کو پکڑ لو۔ اُن میں سے ایک بھی جانے نہ پائے۔ سو اُنہوں نے اُن کو پکڑ لِیا اور ایلیّاہؔ اُن کو نِیچے قیسوؔن کے نالہ پر لے آیا اور وہاں اُن کو قتل کر دِیا۔ پِھر ایلیّاہؔ نے اخیاؔب سے کہا اُوپر چڑھ جا۔ کھا اور پی کیونکہ کثرت کی بارِش کی آواز ہے۔ سو اخیاؔب کھانے پِینے کو اُوپر چلا گیا اور ایلیّاہؔ کرمِل کی چوٹی پر چڑھ گیا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر اپنا مُنہ اپنے گُھٹنوں کے بِیچ کر لِیا۔ اور اپنے خادِم سے کہا ذرا اُوپر جا کر سمُندر کی طرف تو نظر کر۔ سو اُس نے اُوپر جا کر نظر کی اور کہا وہاں کُچھ بھی نہیں ہے۔ اُس نے کہا پِھر سات بار جا۔ اور ساتوِیں مرتبہ اُس نے کہا دیکھ ایک چھوٹا سا بادل آدمی کے ہاتھ کے برابر سمُندر میں سے اُٹھا ہے۔ تب اُس نے کہا کہ جا اور اخیاؔب سے کہہ کہ اپنا رتھ تیّار کرا کے نِیچے اُتر جا تاکہ بارِش تُجھے روک نہ لے۔ اور تھوڑی ہی دیر میں آسمان گھٹا اور آندھی سے سِیاہ ہو گیا اور بڑی بارِش ہُوئی اور اخیاؔب سوار ہو کر یزرعیل کو چلا۔ اور خُداوند کا ہاتھ ایلیّاہؔ پر تھا اور اُس نے اپنی کمر کس لی اور اخیاؔب کے آگے آگے یزرعیل کے مدخل تک دَوڑا چلا گیا۔