YouVersion Logo
تلاش

فِلپّیوں 1:2-21

فِلپّیوں 1:2-21 URDGVU

کیا آپ کے درمیان مسیح میں حوصلہ افزائی، محبت کی تسلی، روح القدس کی رفاقت، نرم دلی اور رحمت پائی جاتی ہے؟ اگر ایسا ہے تو میری خوشی اِس میں پوری کریں کہ آپ ایک جیسی سوچ رکھیں اور ایک جیسی محبت رکھیں، ایک جان اور ایک ذہن ہو جائیں۔ خود غرض نہ ہوں، نہ باطل عزت کے پیچھے پڑیں بلکہ فروتنی سے دوسروں کو اپنے سے بہتر سمجھیں۔ ہر ایک نہ صرف اپنا فائدہ سوچے بلکہ دوسروں کا بھی۔ وہی سوچ رکھیں جو مسیح عیسیٰ کی بھی تھی۔ وہ جو اللہ کی صورت پر تھا نہیں سمجھتا تھا کہ میرا اللہ کے برابر ہونا کوئی ایسی چیز ہے جس کے ساتھ زبردستی چمٹے رہنے کی ضرورت ہے۔ نہیں، اُس نے اپنے آپ کو اِس سے محروم کر کے غلام کی صورت اپنائی اور انسانوں کی مانند بن گیا۔ شکل و صورت میں وہ انسان پایا گیا۔ اُس نے اپنے آپ کو پست کر دیا اور موت تک تابع رہا، بلکہ صلیبی موت تک۔ اِس لئے اللہ نے اُسے سب سے اعلیٰ مقام پر سرفراز کر دیا اور اُسے وہ نام بخشا جو ہر نام سے اعلیٰ ہے، تاکہ عیسیٰ کے اِس نام کے سامنے ہر گھٹنا جھکے، خواہ وہ گھٹنا آسمان پر، زمین پر یا اِس کے نیچے ہو، اور ہر زبان تسلیم کرے کہ عیسیٰ مسیح خداوند ہے۔ یوں خدا باپ کو جلال دیا جائے گا۔ میرے عزیزو، جب مَیں آپ کے پاس تھا تو آپ ہمیشہ فرماں بردار رہے۔ اب جب مَیں غیرحاضر ہوں تو اِس کی کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ چنانچہ ڈرتے اور کانپتے ہوئے جاں فشانی کرتے رہیں تاکہ آپ کی نجات تکمیل تک پہنچے۔ کیونکہ خدا ہی آپ میں وہ کچھ کرنے کی خواہش پیدا کرتا ہے جو اُسے پسند ہے، اور وہی آپ کو یہ پورا کرنے کی طاقت دیتا ہے۔ سب کچھ بڑبڑائے اور بحث مباحثہ کئے بغیر کریں تاکہ آپ بےالزام اور پاک ہو کر اللہ کے بےداغ فرزند ثابت ہو جائیں، ایسے لوگ جو ایک ٹیڑھی اور اُلٹی نسل کے درمیان ہی آسمان کے ستاروں کی طرح چمکتے دمکتے اور زندگی کا کلام تھامے رکھتے ہیں۔ پھر مَیں مسیح کی آمد کے دن فخر کر سکوں گا کہ نہ مَیں رائیگاں دوڑا، نہ بےفائدہ جد و جہد کی۔ دیکھیں، جو خدمت آپ ایمان سے سرانجام دے رہے ہیں وہ ایک ایسی قربانی ہے جو اللہ کو پسند ہے۔ خدا کرے کہ جو دُکھ مَیں اُٹھا رہا ہوں وہ مَے کی اُس نذر کی مانند ہو جو بیت المُقدّس میں قربانی پر اُنڈیلی جاتی ہے۔ اگر میری نذر واقعی آپ کی قربانی یوں مکمل کرے تو مَیں خوش ہوں اور آپ کے ساتھ خوشی مناتا ہوں۔ آپ بھی اِسی وجہ سے خوش ہوں اور میرے ساتھ خوشی منائیں۔ مجھے اُمید ہے کہ اگر خداوند عیسیٰ نے چاہا تو مَیں جلد ہی تیمُتھیُس کو آپ کے پاس بھیج دوں گا تاکہ آپ کے بارے میں خبر پا کر میرا حوصلہ بھی بڑھ جائے۔ کیونکہ میرے پاس کوئی اَور نہیں جس کی سوچ بالکل میری جیسی ہے اور جو اِتنی خلوص دلی سے آپ کی فکر کرے۔ دوسرے سب اپنے مفاد کی تلاش میں رہتے ہیں اور وہ کچھ نظرانداز کرتے ہیں جو عیسیٰ مسیح کا کام بڑھاتا ہے۔