”اَے شَریعت کے عالِموں اَور فریسیوں! اَے ریاکاروں! تُم پر افسوس، کیونکہ تُم پودینہ، سونف اَور زیرہ کا دسواں حِصّہ تو خُدا کے نام پر دیتے ہو لیکن شَریعت کی زِیادہ وزنی باتوں یعنی اِنصاف، اَور رحمدلی اَور ایمان کو فراموش کر بَیٹھے ہو۔ تُمہیں لازِم تھا کہ تُم پہلے والے کو بغیر چھوڑے پُورا کرتے اَور بعد والے کو بھی عَمل میں لانا نہ چھوڑتے۔