تَب یرمیاہؔ نبی نے حننیاہؔ سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”سُن اَے حننیاہؔ! یَاہوِہ نے تُمہیں نہیں بھیجا، تَو بھی تُم نے اِس قوم کو جھُوٹا اِعتماد کرنے پر اُکسایا۔ اِس لیٔے یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’میں تُمہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دُوں گا۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُونے یَاہوِہ کے خِلاف فتنہ اَنگیز باتیں کہی ہیں۔‘ “