اور مُلکِ مِصرؔ کے سب پہلَوٹھے فرِعونؔ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ لَونڈی جو چکّی پِیستی ہے اُس کے پہلَوٹھے تک اور سب چَوپایوں کے پہلَوٹھے مَر جائیں گے۔
اور سارے مُلکِ مِصرؔ میں اَیسا بڑا ماتم ہو گا جَیسا نہ کبھی پہلے ہُؤا اور نہ پِھر کبھی ہو گا۔