وہ پردیسی بھی بےفکر رہیں جو رب کے پیروکار بن کر اُس کی خدمت کرنا چاہتے، جو رب کا نام عزیز رکھ کر اُس کی عبادت کرتے، جو سبت کے دن کی بےحرمتی نہیں کرتے بلکہ اُسے مناتے اور جو میرے عہد کے ساتھ لپٹے رہتے ہیں۔ کیونکہ مَیں اُنہیں اپنے مُقدّس پہاڑ کے پاس لا کر اپنے دعا کے گھر میں خوشی دلاؤں گا۔ جب وہ میری قربان گاہ پر اپنی بھسم ہونے والی اور ذبح کی قربانیاں چڑھائیں گے تو وہ مجھے پسند آئیں گی۔ کیونکہ میرا گھر تمام قوموں کے لئے دعا کا گھر کہلائے گا۔“