متّی 11
11
یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کے قاصد
(لُوقا ۷:۱۸-۳۵)
1جب یِسُوعؔ اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔
2اور یُوحنّا نے قَید خانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔ 3کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟
4یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔ 5کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔ 6اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔
7جب وہ روانہ ہو لِئے تو یِسُوعؔ نے یُوحنّا کی بابت لوگوں سے کہنا شُرُوع کِیا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟ 8تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو مہِین کپڑے پہنتے ہیں وہ بادشاہوں کے گھروں میں ہوتے ہیں۔ 9تو پِھر کیوں گئے تھے؟ کیا ایک نبی دیکھنے کو؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔ 10یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔ 11مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہُؤا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔ 12اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کے دِنوں سے اب تک آسمان کی بادشاہی پر زور ہوتا رہا ہے اور زورآور اُسے چِھین لیتے ہیں۔ 13کیونکہ سب نبِیوں اور تَورَیت نے یُوحنّا تک نبُوّت کی۔ 14اور چاہو تو مانو۔ ایلیّاؔہ جو آنے والا تھا یِہی ہے۔ 15جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔
16پس اِس زمانہ کے لوگوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہُوئے اپنے ساتِھیوں کو پُکار کر کہتے ہیں۔ 17ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نے چھاتی نہ پِیٹی۔ 18کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتا آیا نہ پِیتا اور وہ کہتے ہیں کہ اُس میں بدرُوح ہے۔ 19اِبنِ آدمؔ کھاتا پِیتا آیا اور وہ کہتے ہیں دیکھو کھاؤ اور شرابی آدمی۔ محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار! مگر حِکمت اپنے کاموں سے راست ثابِت ہُوئی۔
اِیمان نہ لانے والے شہر
(لُوقا ۱۰:۱۳-۱۵)
20وہ اُس وقت اُن شہروں کو ملامت کرنے لگا جِن میں اُس کے اکثر مُعجِزے ظاہِر ہُوئے تھے کیونکہ اُنہوں نے تَوبہ نہ کی تھی کہ 21اَے خُرازِین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔ 22مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ 23اور اَے کفرنحُوؔم کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ تُو تو عالَمِ ارواح میں اُترے گا کیونکہ جو مُعجِزے تُجھ میں ظاہِر ہُوئے اگر سدُوؔم میں ہوتے تو آج تک قائِم رہتا۔ 24مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُوؔم کے عِلاقہ کا حال تیرے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
میرے پاس آؤ اور آرام پاؤ
(لُوقا ۱۰:۲۱-۲۲)
25اُس وقت یِسُوعؔ نے کہا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چِھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں۔ 26ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔
27میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی بیٹے کو نہیں جانتا سِوا باپ کے اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سِوا بیٹے کے اور اُس کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔
28اَے مِحنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔ 29میرا جُؤا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو۔ کیونکہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن۔ تو تُمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ 30کیونکہ میرا جُؤا مُلائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔
Currently Selected:
متّی 11: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.