احبار 26
26
فرمانبرداری کے لِئے برکات
1تُم اپنے لِئے بُت نہ بنانا اور نہ کوئی تراشی ہُوئی مُورت یا لاٹ اپنے لِئے کھڑی کرنا اور نہ اپنے مُلک میں کوئی شبِیہہ دار پتّھر رکھنا کہ اُسے سِجدہ کرو اِس لِئے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ 2تُم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مَقدِس کی تعظِیم کرنا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
3اگر تُم میری شرِیعت پر چلو اور میرے حُکموں کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔ 4تو مَیں تُمہارے لِئے بر وقت مِینہہ برساؤں گا اور زمِین سے اناج پَیدا ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلیں گے۔ 5یہاں تک کہ انگُور جمع کرنے کے وقت تک تُم داؤتے رہو گے اور جوتنے بونے کے وقت تک انگُور جمع کرو گے اور پیٹ بھر اپنی روٹی کھایا کرو گے اور چَین سے اپنے مُلک میں بسے رہو گے۔
6اور مَیں مُلک میں امن بخشُوں گا اور تُم سوؤ گے اور تُم کو کوئی نہیں ڈرائے گا اور مَیں بُرے درِندوں کو مُلک سے نیست کر دُوں گا اور تلوار تُمہارے مُلک میں نہیں چلے گی۔ 7اور تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو گے اور وہ تُمہارے آگے آگے تلوار سے مارے جائیں گے۔ 8اور تُمہارے پانچ آدمی سَو کو رگیدیں گے اور تُمہارے سَو آدمی دس ہزار کو کھدیڑ دیں گے اور تُمہارے دُشمن تلوار سے تُمہارے آگے آگے مارے جائیں گے۔ 9اور مَیں تُم پر نظرِ عِنایت رکھّوں گا اور تُم کو برومند کرُوں گا اور بڑھاؤُں گا اور جو میرا عہد تُمہارے ساتھ ہے اُسے پُورا کرُوں گا۔ 10اور تُم عرصہ کا ذخِیرہ کِیا ہُؤا پُرانا اناج کھاؤ گے اور نئے کے سبب سے پُرانے کو نِکال باہر کرو گے۔ 11اور مَیں اپنا مسکن تُمہارے درمِیان قائِم رکھُّوں گا اور میری رُوح تُم سے نفرت نہ کرے گی۔ 12اور مَیں تُمہارے درمِیان چلا پِھرا کرُوں گا اور تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میری قَوم ہو گے۔ 13مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصرؔ سے اِسی لِئے نِکال کر لے آیا کہ تُم اُن کے غُلام نہ بنے رہو اور مَیں نے تُمہارے جوئے کی چوبیں توڑ ڈالی ہیں اور تُم کو سِیدھا کھڑا کر کے چلایا۔
نافرمانی کی سزا
14لیکن اگر تُم میری نہ سُنو اور اِن سب حُکموں پر عمل نہ کرو۔ 15اور میری شرِیعت کو ترک کرو اور تُمہاری رُوحوں کو میرے فَیصلوں سے نفرت ہو اور تُم میرے سب حُکموں پر عمل نہ کرو بلکہ میرے عہد کو توڑو۔ 16تو مَیں بھی تُمہارے ساتھ اِس طرح پیش آؤُں گا کہ دہشت اور تپِ دِق اور بُخار کو تُم پر مُقرّر کر دُوں گا جو تُمہاری آنکھوں کو چَوپٹ کر دیں گے اور تُمہاری جان کو گُھلا ڈالیں گے اور تُمہارا بیج بونا فضُول ہو گا کیونکہ تُمہارے دُشمن اُس کی فصل کھائیں گے۔ 17اور مَیں خُود بھی تُمہارا مُخالِف ہو جاؤُں گا اور تُم اپنے دُشمنوں کے آگے شِکست کھاؤ گے اور جِن کو تُم سے عداوت ہے وُہی تُم پر حُکمرانی کریں گے اور جب کوئی تُم کو رگیدتا بھی نہ ہو گا تب بھی تُم بھاگو گے۔
18اور اگر اِتنی باتوں پر بھی تُم میری نہ سُنو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا اَور دُوں گا۔ 19اور مَیں تُمہاری شہزوری کے فخر کو توڑ ڈالُوں گا اور تُمہارے لِئے آسمان کو لوہے کی طرح اور زمِین کو پِیتل کی مانِند کر دُوں گا۔ 20اور تُمہاری قُوّت بے فائِدہ صرف ہو گی کیونکہ تُمہاری زمِین سے کُچھ پَیدا نہ ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلنے ہی کے نہیں۔
21اور اگر تُمہارا چلن میرے خِلاف ہی رہے اور تُم میرا کہا نہ مانو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے مُوافِق تُمہارے اُوپر اَور سات گُنی بلائیں لاؤُں گا۔ 22جنگلی درِندے تُمہارے درمِیان چھوڑ دُوں گا جو تُم کو بے اَولاد کر دیں گے اور تُمہارے چَوپایوں کو نیست کریں گے اور تُمہارا شُمار گھٹا دیں گے اور تُمہاری سڑکیں سُونی پڑ جائیں گی۔
23اور اگر اِن باتوں پر بھی تُم میرے لِئے نہ سُدھرو بلکہ میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔ 24تو مَیں بھی تُمہارے خِلاف چلُوں گا اور مَیں آپ ہی تُمہارے گُناہوں کے لِئے تُم کو اَور سات گُنا مارُوں گا۔ 25اور تُم پر ایک اَیسی تلوار چلواؤُں گا جو عہد شِکنی کا پُورا پُورا اِنتِقام لے لے گی اور جب تُم اپنے شہروں کے اندر جا جا کر اِکٹّھے ہو جاؤ تو مَیں وبا کو تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا اور تُم غنِیم کے ہاتھ میں سَونپ دِئے جاؤ گے۔ 26اور جب مَیں تُمہاری روٹی کا سِلسِلہ توڑ دُوں گا تو دس عَورتیں ایک ہی تنُور میں تُمہاری روٹی پکائیں گی اور تُمہاری اُن روٹِیوں کو تول تول کر دیتی جائیں گی اور تُم کھاتے جاؤ گے پر سیر نہ ہو گے۔
27اور اگر تُم اِن سب باتوں پر بھی میری نہ سُنو اور میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔ 28تو مَیں اپنے غضب میں تُمہارے برخِلاف چلُوں گا اور تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا بھی دُوں گا۔ 29اور تُم کو اپنے بیٹوں کا گوشت اور اپنی بیٹیوں کا گوشت کھانا پڑے گا۔ 30اور مَیں تُمہاری پرستِش کے بُلند مقاموں کو ڈھا دُوں گا اور تُمہاری سُورج کی مُورتوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور تُمہاری لاشیں تُمہارے شِکستہ بُتوں پر ڈال دُوں گا اور میری رُوح کو تُم سے نفرت ہو جائے گی۔ 31اور مَیں تُمہارے شہروں کو وِیران کر ڈالُوں گا اور تُمہارے مَقدِسوں کو اُجاڑ بنا دُوں گا اور تُمہاری خُوشبُویِ شِیرِین کی لپٹ کو مَیں سُونگھنے کا بھی نہیں۔ 32اور مَیں مُلک کو سُونا کر دُوں گا اور تُمہارے دُشمن جو وہاں رہتے ہیں اِس بات سے حَیران ہوں گے۔ 33اور مَیں تُم کو غَیر قَوموں میں پراگندہ کر دُوں گا اور تُمہارے پِیچھے پِیچھے تلوار کھینچے رہُوں گا اور تُمہارا مُلک سُونا ہو جائے گا اور تُمہارے شہر وِیرانہ بن جائیں گے۔ 34اور یہ زمِین جب تک وِیران رہے گی اور تُم دُشمنوں کے مُلک میں ہو گے تب تک وہ اپنے سبت منائے گی۔ تب ہی اِس زمِین کو آرام بھی مِلے گا اور وہ اپنے سبت بھی منانے پائے گی۔ 35یہ جب تک وِیران رہے گی تب ہی تک آرام بھی کرے گی جو اِسے کبھی تُمہارے سبتوں میں جب تُم اُس میں رہتے تھے نصِیب نہیں ہُؤا تھا۔
36اور جو تُم میں سے بچ جائیں گے اور اپنے دُشمنوں کے مُلکوں میں ہوں گے اُن کے دِل کے اندر مَیں بے ہمّتی پَیدا کر دُوں گا اور اُڑتی ہُوئی پتّی کی آواز اُن کو کھدیڑے گی اور وہ اَیسے بھاگیں گے جَیسے کوئی تلوار سے بھاگتا ہو اور حالانکہ کوئی پِیچھا بھی نہ کرتا ہو گا تَو بھی وہ گِر گِر پڑیں گے۔ 37اور وہ تلوار کے خَوف سے ایک دُوسرے سے ٹکرا ٹکرا جائیں گے باوجُودیکہ کوئی کھدیڑتا نہ ہو گا اور تُم کو اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔ 38اور تُم غَیر قَوموں کے درمِیان پراگندہ ہو کر ہلاک ہو جاؤ گے اور تُمہارے دُشمنوں کی زمِین تُم کو کھا جائے گی۔ 39اور تُم میں سے جو باقی بچیں گے وہ اپنی بدکاری کے سبب سے تُمہارے دُشمنوں کے مُلکوں میں گُھلتے رہیں گے اور اپنے باپ دادا کی بدکاری کے سبب سے بھی وہ اُن ہی کی طرح گُھلتے جائیں گے۔
40تب وہ اپنی اور اپنے باپ دادا کی اِس بدکاری کا اِقرار کریں گے کہ اُنہوں نے مُجھ سے خِلاف وَرزی کر کے میری حُکم عدُولی کی اور یہ بھی مان لیں گے کہ چُونکہ وہ میرے خِلاف چلے تھے۔ 41اِس لِئے مَیں بھی اُن کا مُخالِف ہُؤا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے مُلک میں لا چھوڑا۔ اگر اُس وقت اُن کا نامختُون دِل عاجِز بن جائے اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کریں۔ 42تب مَیں اپنا عہد جو یعقُوبؔ کے ساتھ تھا یاد کرُوں گا اور جو عہد مَیں نے اِضحاقؔ کے ساتھ اور جو عہد مَیں نے ابرہامؔ کے ساتھ باندھا تھا اُن کو بھی یاد کرُوں گا اور اِس مُلک کو یاد کرُوں گا۔ 43اور وہ زمِین بھی اُن سے چُھوٹ کر جب تک اُن کی غَیر حاضِری میں سُونی پڑی رہے گی تب تک اپنے سبتوں کو منائے گی اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کر لیں گے۔ اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے میرے حُکموں کو ترک کِیا تھا اور اُن کی رُوحوں کو میری شرِیعت سے نفرت ہو گئی تھی۔ 44اِس پر بھی جب وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں ہوں گے تو مَیں اُن کو اَیسا ترک نہیں کرُوں گا اور نہ مُجھے اُن سے اَیسی نفرت ہو گی کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کر دُوں اور میرا جو عہد اُن کے ساتھ ہے اُسے توڑ دُوں کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔ 45بلکہ مَیں اُن کی خاطِر اُن کے باپ دادا کے عہد کو یاد کرُوں گا جِن کو مَیں غَیر قَوموں کی آنکھوں کے سامنے مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا تاکہ مَیں اُن کا خُدا ٹھہروں۔ مَیں خُداوند ہوں۔
46یہ وہ شرِیعت اور احکام اور قوانِین ہیں جو خُداوند نے کوہِ سِیناؔ پر اپنے اور بنی اِسرائیل کے درمِیان مُوسیٰؔ کی معرفت مُقرّر کِئے۔
Currently Selected:
احبار 26: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.