یرمِیاہ 11
11
یَرمِیاہ اور عہد
1یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 2کہ تُم اِس عہد کی باتیں سُنو اور بنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں سے بیان کرو۔ 3اور تُو اُن سے کہہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ لَعنت اُس اِنسان پر جو اِس عہد کی باتیں نہیں سُنتا۔ 4جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائِیں جب مَیں اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے لوہے کے تنُور سے یہ کہہ کر نِکال لایا کہ تُم میری آواز کی فرمانبرداری کرو اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے اُس پر عمل کرو تو تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔ 5تاکہ مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی کہ مَیں اُن کو اَیسا مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جَیسا کہ آج کے دِن ہے پُورا کرُوں۔
تب مَیں نے جواب مَیں کہا اَے خُداوند! آمِین۔
6پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُوداؔہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں اِن سب باتوں کی مُنادی کر اور کہہ کہ اِس عہد کی باتیں سُنو اور اُن پر عمل کرو۔ 7کیونکہ مَیں تُمہارے باپ دادا کو جِس دِن سے مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا آج تک تاکِید کرتا اور بر وقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔ 8پر اُنہوں نے کان نہ لگایا اور شِنوا نہ ہُوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی کی۔ اِس لِئے مَیں نے اِس عہد کی سب باتیں جِن پر عمل کرنے کا اُن کو حُکم دِیا تھا اور اُنہوں نے نہ کِیا اُن پر پُوری کِیں۔
9تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُوداؔہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سازِش پائی جاتی ہے۔ 10وہ اپنے باپ دادا کی بدکرداری کی طرف جِنہوں نے میری باتیں سُننے سے اِنکار کِیا پِھر گئے اور غَیر معبُودوں کے پَیرو ہو کر اُن کی عِبادت کی۔ اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے نے اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا تھا توڑ دِیا۔ 11اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن پر اَیسی بلا لاؤُں گا جِس سے وہ بھاگ نہ سکیں گے اور وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔ 12تب یہُوداؔہ کے شہر اور یروشلیِم کے باشِندے جائیں گے اور اُن معبُودوں کو جِن کے آگے وہ بخُور جلاتے ہیں پُکاریں گے پر وہ مُصِیبت کے وقت اُن کو ہرگِز نہ بچائیں گے۔ 13کیونکہ اَے یہُوداؔہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں اور جِتنے یروشلیِم کے کُوچے ہیں اُتنے ہی تُم نے اُس رُسوائی کے باعِث کے لِئے مذبحے بنائے یعنی بعل کے لِئے بخُور جلانے کی قُربان گاہیں۔ 14پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور نہ اِن کے واسطے اپنی آواز بُلند کر اور نہ مِنّت کر کیونکہ جب یہ اپنی مُصِیبت میں مُجھے پُکاریں گے مَیں اِن کی نہ سنُوں گا۔
15میرے گھر میں میری محبُوبہ کو کیا کام جب کہ وہ بکثرت شرارت کر چُکی؟ کیا مَنّت اور مُقدّس گوشت تیری شرارت کو دُور کریں گے؟ کیا تُو اِن کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گی؟ تُو شرارت کر کے خُوش ہوتی ہے۔ 16خُداوند نے خُوش میوہ ہرا زَیتُون تیرا نام رکھّا۔ اُس نے بڑے ہنگامہ کی آواز ہوتے ہی اُسے آگ لگا دی اور اُس کی ڈالِیاں توڑ دی گئِیں۔
17کیونکہ ربُّ الافواج نے جِس نے تُجھے لگایا تُجھ پر بلا کا حُکم کِیا۔ اُس بدی کے سبب سے جو اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے نے اپنے حق میں کی کہ بعل کے لِئے بخُور جلا کر مُجھے غضب ناک کِیا۔
یَرمِیاہ کی جان لینے کی سازِش
18خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا اور مَیں جان گیا۔ تب تُو نے مُجھے اُن کے کام دِکھائے۔ 19لیکن مَیں اُس پالتُو برّہ کی مانِند تھا جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور مُجھے معلُوم نہ تھا کہ اُنہوں نے میرے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ درخت کو اُس کے پَھل سمیت نیست کریں اور اُسے زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالیں تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔
20اَے ربُّ الافواج! جو صداقت سے عدالت کرتا ہے جو دِل و دِماغ کو جانچتا ہے اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھا کیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ ہی پر ظاہِر کِیا ہے۔
21اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے عنتوت کے لوگوں کی بابت جو یہ کہہ کر تیری جان کے خواہاں ہیں کہ خُداوند کا نام لے کر نبُوّت نہ کر تاکہ تُو ہمارے ہاتھ سے نہ مارا جائے۔ 22ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو سزا دُوں گا۔ جوان تلوار سے مارے جائیں گے۔ اُن کے بیٹے بیٹِیاں کال سے مَریں گے۔ 23اور اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کیونکہ مَیں عنتوت کے لوگوں پر اُن کی سزا کے سال میں آفت لاؤُں گا۔
Currently Selected:
یرمِیاہ 11: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.