۲-سلاطِین 24
24
1اُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکدؔنضر نے چڑھائی کی اور یہُوؔیقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔ 2اور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور اراؔم کے دَل اور موآؔب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُوداؔہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔ 3یقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُوداؔہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔ 4اور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔
5اور یہُوؔیقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُوداؔہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟ 6اور یہُوؔیقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویاؔکِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
7اور شاہِ مِصرؔ پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصرؔ کے نالے سے دریایِ فراؔت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصرؔ کا تھا لے لِیا تھا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یہُویاکین
8اور یہُویاؔکِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلناؔتن کی بیٹی تھی۔ 9اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
10اُس وقت شاہِ بابل نبوکدؔنضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔ 11اور شاہِ بابل نبوکدؔنضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔ 12تب شاہِ یہُوداؔہ یہُوؔیاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔ 13اور وہ خُداوند کے گھر کے سب خزانوں اور شاہی محلّ کے سب خزانوں کو وہاں سے لے گیا اور سونے کے سب برتنوں کو جِن کو شاہِ اِسرائیلؔ سُلیماؔن نے خُداوند کی ہَیکل میں بنایا تھا اُس نے کاٹ کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے۔ 14اور وہ سارے یروشلیِم کو اور سب سرداروں اور سب سُورماؤں کو جو دس ہزار آدمی تھے اور سب دستکاروں اور لُہاروں کو اسِیر کر کے لے گیا۔ سو وہاں مُلک کے لوگوں میں سے سِوا کنگالوں کے اَور کوئی باقی نہ رہا۔
15اور یہُوؔیاکِین کو وہ بابل لے گیا اور بادشاہ کی ماں اور بادشاہ کی بِیویوں اور اُس کے عُہدہ داروں اور مُلک کے رئِیسوں کو وہ اسِیر کر کے یروشلیِم سے بابل کولے گیا۔ 16اور سب طاقتور آدمِیوں کو جو سات ہزار تھے اور دستکاروں اور لُہاروں کو جو ایک ہزار تھے اور سب کے سب مضبُوط اور جنگ کے لائِق تھے شاہِ بابل اسِیر کر کے بابل میں لے آیا۔
17اور شاہِ بابل نے اُس کے باپ کے بھائی متّنیاؔہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھّا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ صدقیاہ
18جب صِدقیاؔہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوؔطل تھا جو لِبناہی یرمیاؔہ کی بیٹی تھی۔ 19اور جو جو یہُوؔیقِیم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔ 20کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُوداؔہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔
Currently Selected:
۲-سلاطِین 24: URD
Highlight
Share
Copy
Want to have your highlights saved across all your devices? Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.